معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاست سے ہٹ کر سوچنا ہوگا، اسحاق ڈار

پیر 27 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وفاقی وزیر خزانہ و سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جو لوگ ہمارے دور میں کہتے تھے کہ ڈالر کو جان بوجھ کر 104 روپے سے اوپر نہیں جانے دیا جا رہا وہ آج رو رہے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ ہمارے ذخائر بہت محدود ہیں، کہا جاتا ہے کہ روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو ایکسپورٹس بڑھتی ہیں، تو ایسا کہنے والوں کے لیے عرض ہے کہ ہم کوئی چائنا نہیں ہیں، یہاں ایکسپورٹر آرڈر لینے کے بعد مینوفیکچرنگ شروع کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 2017 میں پاکستان کی کرنسی ایشیا میں مستحکم تھی، ہمیں معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاست سے ہٹ کر سوچنا ہو گا۔ ہر چیز میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ ملک میں جب مہنگائی ہوتی ہے تو اس پر قابو پانے کے لیے اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ کو بڑھاتا ہے.

انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور میں ڈالر مہنگا ہوا اور روپے کی قدر گری، اس وقت بھی روپے کی جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں، پاکستانی کرنسی کو مزید مستحکم ہونا چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، اس وقت کرنسی مارکیٹ میں جو کارروائیاں کی گئی ہیں وہ درست عمل ہے اور اب صرف اے پلس کیٹیگری کی کرنسی ایکسچینج کو کام کرنے کی اجازت ہے۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بات کرنے سے پہلے فیکٹس کو بھی دیکھ لیا کریں، میں ایٹمی دھماکوں کے فیصلے میں نواز شریف کے ساتھ تھا، نواز شریف نے 5 ارب ڈالر کی پیشکش ٹھکرا کر ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔

انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے انڈیا کے 5 کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کیے اور پھر اس کے بعد بھارتی وزیراعظم واجپائی خود چل کر لاہور آئے اور مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا اعلان کیا۔

اسحاق ڈار کی تقریر کے دوران ایوان میں اس وقت گرما گرمی ہو گئی جب پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقا نے اسحاق ڈار کی تقریر کے دوران کہا کہ پہلے اپنے پیسے ملک میں واپس لائیں۔

ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ آئی ایم ایف سے دوسری قسط ملنے کے بعد پاکستانی کرنسی کی قدر مزید مستحکم ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp