آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت: سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہوگی، جج ابوالحسنات نے فیصلہ سنا دیا

منگل 28 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے حکم دیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر گمشدگی کیس کی سماعت جیل میں ہوگی، جبکہ میڈیا اور فیملی ممبرز کو سماعت میں شرکت اجازت ہوگی۔

آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر، ایف آئی اے پراسیکوٹر شاہ خاور اور ذوالفقار عباس عدالت میں پیش ہوئے۔

جیل حکام نے عدالت میں رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ وہ عمران خان کو پیش نہیں کرسکتے، اسلام آباد پولیس کو اضافی سیکیورٹی کے لیے خط لکھا اور بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو سیکیورٹی خدشات ہیں۔

اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ایف آئی اے پراسیکوٹر شاہ خاور نے عدالت میں جیل سپرنٹنڈنٹ کا خط پڑھ کر سنایا۔

وکیل سلمان صفدر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ آج 2 مختلف معاملات عدالت میں ہیں، امید تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کریں گے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ کوئی بھی ملزم ہے اسے پیش کرنا جیل انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ جیل میں سماعت کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نے کہا کہ جیسے بھی کریں عمران خان کو پیش کرنا ہوگا، کس انٹیلیجنس ایجنسی کی بنا پر یہ کہہ رہے کہ جان کو خطرہ ہے، جب ہم کہتے تھے جان کو خطرہ ہے تو یہ کہتے تھے جیسے بھی ہو پہنچیں، اب جیل سے عدالت تک کے سفر میں کوئی رکاوٹ ہے تو بتادیں۔

سلمان صفدر نے جیل رپورٹ پڑھ کر سنائی اور کہا کہ اسپیشل کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کا چیئرمین پی ٹی آئی کو اندر رکھنے میں کیا مفاد ہے، اور یہ خط چیئرمین پی ٹی آئی کی حد تک ہے، شاہ محمود قریشی کی حدتک نہیں، شاہ محمود قریشی کو بھی پیش نہیں کیا گیا۔ سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل مستعفی ہوں، یا چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کریں۔

شاہ محمود کے وکیل علی بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ شاہ محمود قریشی کو ابھی تک کیوں پیش نہیں کیا گیا، ابھی چارج فریم نہیں ہوا اور نہ کوئی نقل تقسیم ہوئی ہے، شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے ملزمان کو طلب کیا تھا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جی ‏آپ نے ملزمان کو طلب کیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ‏جتنے مرضی نوٹی فکیشن لائیں کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام کو رسائی ہونی چاہیے۔ میڈیا کو عدالت تک رسائی ہونی چاہیے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ اس حوالے سے آرڈر پاس کروں گا۔

خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہوگی، جبکہ میڈیا اور فیملی ممبرز کو سماعت میں شرکت اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے سفارتی سائفر گمشدگی کیس میں دونوں ملزمان کو آج پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کا جیل ٹرائل اور 29 اگست کے بعد کی عدالتی کارروائی کالعدم قرار دی تھی۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت کو 4 ہفتوں میں سائفر کیس کا ٹرائل مکمل کرنے حکم دے رکھا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp