سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین شپ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانونی قدغنوں کی وجہ سے عمران خان انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، اس حوالے سے انہوں نے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمران خان انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔ تاہم ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
اب پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کا نیا امیدوار ہو گا مگر ابھی تک کسی کو نامزد نہیں کیا گیا۔
میڈیا پر بیرسٹر گوہر کو نیا چیئرمین نامزد کیے جانے کی خبریں گردش کر رہی ہیں مگر انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے چیئرمین کا فیصلہ جمعہ کو ہو گا، ابھی تک کسی کو نامزد نہیں کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور تنظیمی عہدیداروں کا چناؤ کیا جائے گا جبکہ توثیق خود عمران خان کریں گے۔
پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات جمعہ یکم دسمبر کو ہوں گے، اس سے قبل یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ عمران خان بلا مقابلہ چیئرمین ہوں گے مگر اب وہ چیئرمین شپ سے دستبردار ہو گئے ہیں اور کور کمیٹی کے نام پیغام بھی بھیج دیا ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 23 نومبر 2023 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی الیکشن کیس پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انتخابی نشان بلا برقرار رکھتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف 20 دن کے اندر انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔
عمران خان کی دستبرداری یا کسی کی نامزدگی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی
دوسری جانب پی ٹی آئی کے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے اہم امور پر مشاورت کی جا رہی ہے، ابھی تک عمران خان کی دستبرداری یا کسی اور کی نامزدگی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد اور چیئرمین عمران خان کے نئی مدت کیلئے انتخاب میں حصہ لینے کا معاملہ
پاکستان تحریک انصاف کی انٹراپارٹی انتخاب کے حوالے سے میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الیکشن کمیشن…
— PTI (@PTIofficial) November 28, 2023
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد، تاریخ و طریقہ کار اور امیدواران کے تعین سمیت تمام اہم معاملات پر جوں ہی قیادت کسی نتیجے پر پہنچے گی اسے باضابطہ طور پر جاری کیا جائے گا۔
اپنے دعوے پر قائم ہوں، شیر افضل مروت
تاہم شیر افضل مروت اپنے بیان پر قائم ہیں اور انہوں نے پی ٹی آئی کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے جو کچھ کہا وہ درست ہے۔
میں نے @ptiofficial کے جاری کردہ تضاد کا جائزہ لیا ہے۔
میں نے انٹرا پارٹی الیکشن کے بارے میں اپنی میڈیا ٹاک میں جو کچھ بھی کہا ہے وہ درست بیان ہے۔ فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی نے سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر عمیر نیازی اور میری موجودگی میں کئے۔ میں یہ سمجھنے میں ناکام ہوں کہ تضاد کے…— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) November 28, 2023
شیر افضل مروت نے کہاکہ عمران خان نے سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر، عمیر نیازی اور میری موجودگی میں فیصلے کیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آ رہی کہ اس تضاد کے پیچھے کون ہے اور گمراہ کن بیان جاری کیوں کیا گیا۔