حقوق نسواں کے تحفظ کی علمبردار سماجی تنظیم ’عورت مارچ ‘ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ٹرانس جینڈرز کے آدھی رات کے بعد گھر سے باہر نکلنے پر پابندی خلاف قانون ہے ۔
’ عورت مارچ ‘ کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کوئٹہ پولیس کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ امن و امان کے قیام اور جرائم کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے، کوئٹہ پولیس نے نصف شب کے بعد ٹرانس جینڈرز کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی ہے ‘۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ یہ پابندی آئین کے آرٹیکل پندرہ کی واضح خلاف ورزی ہے جو تمام شہریوں کو نقل و حرکت کی آزادی عطا کرتا ہے۔ ‘
Instead of focusing on law and order and eliminating crime, Quetta police has banned transgender persons from going out after midnight. This is clear violation of Article 15 of the Constitution which guarantees freedom of movement to all citizens!#TransRightsAreHumanRights pic.twitter.com/FnuEClwlVH
— Aurat March – عورت مارچ (@AuratMarchKHI) March 1, 2023
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ پولیس نے ٹرانس جینڈرز پر آدھی رات کے بعد بازاروں میں گھومنے پھرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ پابندی کا مقصد ٹرانس جینڈرز کو ہراسانی اور دیگر جرائم سے محفوظ رکھنا ہے۔