دورہ آسٹریلیا کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ 17 رکنی انتظامیہ کی بارات بھی تیار

بدھ 29 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں کھیلے گئے آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بدترین ناکامی کے بعد کھلاڑی تنقید کی زد میں تھے۔ مگر اس سے بھی بڑی پریشانی یہ ہوئی کہ ورلڈ کپ کے فوری بعد مشکل ترین دورہ آسٹریلیا کا آغاز ہورہا ہے۔ قومی ٹیم 30 نومبر کو آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہوگی جہاں وہ 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ورلڈ کپ کی شکست کے بعد ٹیم انتظامیہ مکمل طور پر تبدیل کردی ہے اور دورہ آسٹریلیا کے لیے نئی ٹیم منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان کردیا ہے۔

اب تک ہم پاکستان میں بڑی بڑی کابینہ کا ذکر ہی سنتے رہے ہیں مگر اس بار تو ٹیم انتظامیہ نے بھی نئے ریکارڈ قائم کردیے ہیں۔ 18 رکنی قومی ٹیم کے ساتھ اس بار 17 رکنی ٹیم انتظامیہ بھی آسٹریلیا جائے گی، یعنی اب 35 رکنی دستہ آسٹریلیا جانے کے لیے تیار ہے۔

اگر ٹیم انتطامیہ کی بات کریں تو محمد حفیظ کو ڈائریکٹر مینز ٹیم، ایڈم ہولیوک کو بیٹنگ کوچ، عمرگل کو فاسٹ بولنگ کوچ، نوید اکرم چیمہ کو ٹیم منیجر، سعید اجمل کو اسپن بولنگ کوچ جبکہ عبدالمجید کو فیلڈنگ کوچ مقرر کیا ہے۔

دورہ آسٹریلیا پر کلف ڈیکن فزیو تھراپسٹ، طلحہ اعجاز، ٹیم اینالسٹ، لیفٹننٹ کرنل (ر) اختر حسین ٹیم سیکیورٹی منیجر، رضا راشد کیچلو ٹیم میڈیا منیجر، عمار احسن کو وڈیوگرافر مقرر کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر سہیل سلیم ٹیم ڈاکٹر اور ملنگ علی ٹیم میسیور ہوں گے۔ منصور رانا اسسٹنٹ ٹیم منیجر، شاہد اسلم اسسٹنگ بیٹنگ کوچ، سائمن گرانٹ ہیلمٹ کو ہائی پرفارمنس کوچ، ڈریکس سائمین کو اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو ساتھ لے جانے پر پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

صارفین نے طنزاً سوال کیا کہ دورہ آسٹریلیا میں بس اتنے تھوڑے بندے ساتھ لے جائے جارہے ہیں؟

ایک صارف نے اتنی بڑی تعداد میں عملہ لے جانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ان میں سے بہت سے لوگ صرف آسٹریلیا کا دورہ کرنے اور ویزا اسٹیمپ کے ساتھ اپنے پاسپورٹ کو مضبوط کرنے جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا کا ویزا حاصل کرنا اب بھی ہمیشہ کی طرح بڑی بات ہے اور پی سی بی کا عملہ بھی مختلف نہیں ہے۔

 محمد جنید لکھتے ہیں کہ پی سی بی فاسٹ بولنگ، اسپن بولنگ اور فیلڈنگ کے لیے اسسٹنٹ کوچز کو عملے میں شامل کرنا بھول گئی ہے۔ انہوں نے پی سی بی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پی سی بی ایک ایسی جگہ بن رہا ہے جہاں بے روزگار افراد کام کرنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 14 سے 18 دسمبر تک پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 سے 30 دسمبر تک میلبرن میں ہوگا اور تیسرے ٹیسٹ کی میزبانی سڈنی 3 سے 7 جنوری 2024 تک کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp