وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی و چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی کو دہشتگردی کا کھیل نہیں کھیلنے دیں گے، مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کرنا ہو گا، بابا گورونانک کے ماننے والے جب مرضی پاکستان آئیں ہمارے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔
اتوار کو انٹرنیشنل انٹر ہارفیتھ کونسل کے زیر اہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے انہوں نے کہاکہ ہم پڑوسیوں کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے اور اچھے تعلقات متمنی ہیں۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکاری نہیں ہوا، سب کو مل کر تنازعات کو حل کرنا ہے، خطے میں امن واستحکام کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہا اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے، اس خطے کے ڈیڑھ ارب سے زیادہ لوگ اسرائیل کی فلسطین کے خلاف جارحیت کی وجہ سے پریشان ہیں، جنگوں کے بعد بھی مذاکرات ہوتے ہیں، پاکستان ہم سب کا ملک ہے، دہشگردی کسی مذہب میں جائز نہیں، پیغام پاکستان امن کا پیغام ہے ، ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔
طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جبکہ ملک میں باقی تمام مذاہبِ کے لوگ ہمارے چھوٹے بھائی ہے، ایک گھر میں 2 بھائی رہتے ہوں تو اونچ نیچ ہو جاتی ہے، جڑانوالہ میں جب واقعہ پیش آیا تو مسلمان اپنے بھائیوں کے گھر گئے اور معافی مانگی۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے، تمام مذاہب کے رہنماؤں کا وہی حق ہے جو آئین نے مجھے حق دیا ہے، پاکستان کے تمام ادارے آپ کی خدمت کے لیے ہر وقت حاضر ہیں۔
فلسطین میں جو ہو رہا ہے اس پر سب کے دل رو رہے ہیں
چیئرمین علما کونسل نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، پاکستان کا پیغام امن کا پیغام ہے لیکن امن کا پیغام ہماری کمزوری نہیں۔ فلسطین میں جو ہورہا ہے اس پر سب کے دل رو رہے ہیں، 20 ہزار لوگ فلسطین میں شہید ہوچکے ہیں جن میں 70 فیصد بچے شامل ہیں، فلسطین میں ناحق بچوں کو شہید کیا گیا۔
نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ہم بابا گرونانک کے ماننے والوں کی دن رات خدمت کرنا چاہتے ہیں، ہمارے سپہ سالار اور وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ پاکستان میں آنے والے سکھ یاتری مہمانوں کی خدمت میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے، پاکستان کی حکومت نے سکھ یاتریوں کو تمام سہولیات فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امن کے لیے کرتار پور بارڈر کو کھولا ہے، گورونانک کے ماننے والے جب مرضی پاکستان آئیں ہمارے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔
پاکستان میں مذہبی رواداری دیگر ممالک کی نسبت بہت بہتر ہے
طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی رواداری دیگر ممالک کی نسبت بہت بہتر ہے، آپ کو پاکستان آتے ہوئے کسی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ہم آپ کو سر آنکھوں پر بٹھائیں گے، کسی کو یہ حق نہیں کہ پاکستان کے غیر مسلموں کے مقدسات کی توہین کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے امن کو اپنا امن سمجھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں بھی امن ہو اور اسلام آباد میں بھی امن ہو، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے کسی ملک میں بھی بم نہ پھٹے اور کوئی بے گناہ نہ مارا جائے، اگر یورپ اور عرب دنیا آگے بڑھ رہی ہے تو ہمیں بھی اس طرف توجہ دینی چاہیے، ہمیں بھی آگے بڑھنا ہوگا۔
مذہبی مقدسات کی تزئین و آرائش کر رہے ہیں، رانا شاہد سلیم
اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز رانا شاہد سلیم نے کہا کہ ملتان، سکھر اورکٹاس سمیت جتنے بھی مذہبی مقدسات ہیں ان کی ضرورت کے مطابق توسیع اور تزئین و آرائش کر رہے ہیں، جی سی یونیورسٹی میں بابا گورونانک کے حوالے سے ایک چیئر قائم کی گئی ہے، ننکانہ صاحب میں ایک ڈیجیٹل لائبریری بنا رہے ہیں اورمیوزیم بھی بنا رہے ہیں۔
پاکستان نے کرتارپور راہداری کھول کر امن کا پیغام دیا، ضیااللہ بخاری
ممتازعالم د ین ضیااللہ شاہ بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہم دنیا کو پیغام دیتے ہیں پاکستانیوں کا دل اپنے محبوب کی تعلیم کی روشنی میں محبت سے بھرا ہوا ہے، پاکستان نے کرتار پور کو کھول کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرتار پور میں سب سے پہلے پاکستان کے علما نے جا کر دعا کی۔ کانفرنس کے آخر میں کرسمس کی تقریبات کے حوالے کیک بھی کاٹا گیا۔