اسرائیل کی جنوبی غزہ میں زمینی کارروائی جاری، 700 سے زائد فلسطینی شہید

پیر 4 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں زمینی کارروائیوں کو وسیع کر دیا ہے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ حماس نے کہا کہ جنوبی شہر خان یونس سے قریباً 2 کلومیٹر کے فاصلے پر اس کے جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ ہوئی ہے۔ جبکہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ٹینکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور خدشہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایک نیا زمینی حملہ کیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس سے قبل لوگوں کو شہر کے اندر اور اس کے آس پاس کے کچھ علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دیا تھا لیکن جنوبی علاقے میں کسی نئے زمینی حملے کا کوئی اعلان نہیں کیا تھا۔

اسرائیلی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے تل ابیب میں صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) غزہ میں حماس کے مراکز کے خلاف اپنی زمینی کارروائی آگے بڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز ’حماس‘ کا سامنا کر رہی ہیں اور انہیں مار رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 15 ہزار 5 سو فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ اسرائیل میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد قریباً 1200 ہے۔

ایران نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر مسلسل بمباری بند نہ کی تو جنگ خطے میں پھیل سکتی ہے کیونکہ یمن کے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں 2 مال بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ادھر اسرائیل کی داخلی انٹیلی جنس کے سربراہ رونن بار نے کہا ہے کہ لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کا خاتمہ کیا جائے گا چاہے اس مین کئی سال ہی کیوں نہ لگ جائیں ۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 59 دن سے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔ 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل ہے، مواصلاتی نظام منقطع ہے جبکہ غزہ میں 50 فیصد گھر تباہ ہو چکے ہیں۔

حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دوران 242 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں سے 58 کو انسانی بنیادوں پر رہا کردیا گیا ہے۔ اسرائیل نے ایک شخص کو بازیاب کرنے کو دعویٰ کیا تھا۔ مغربی اتحادیوں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کی مکمل حمایت کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی فورسز نے بڑے اسپتال الشفا پر دھاوا بولا تھا۔ غزہ میں 36 میں سے 22 اسپتال غیر فعال ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان 21 نومبر کو 4 روزہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت اسرائیل میں قید 150 فلسطینیوں کے بدلے غزہ میں قید 50 یرغمالیوں کی رہائی اور محصور علاقے میں انسانی امداد پہنچانے کی اجازت دی گئی تھی۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان 24 نومبر سے 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 58 اسرائیلی اور 111 فلسطینی قیدی رہا کیے جا چکے جبکہ 100 امدادی ٹرک شمالی غزہ میں داخل ہوچکے ہیں۔ حماس اور اسرائیل نے قطر کی ثالثی میں 4 روزہ جنگ بندی کے آخری روز جنگ بندی میں 2 روزہ اور بعد ازاں ایک روز کی توسیع کی تھی۔ عارضی جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد یکم دسمبر 2023 سے اسرائیل نے غزہ میں دوبارہ حملے شروع کر رکھے ہیں۔

اسرائیلی فوجی حملوں میں ابتک ساڑھے 15 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، وزارت صحت

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فوجی حملے کے آغاز سے اب تک علاقے میں 15 ہزار 523 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘کے مطابق وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے، جبکہ فوجی حملوں میں 41 ہزار 316 افراد زخمی ہوئے۔

اشرف القدرہ نے کہا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران 316 جاں بحق اور 664 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر اسپتالوں میں پہنچایا گیا ہے، لیکن بہت سے لوگ اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp