سپریم کورٹ میں سیکریٹری دفاع لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ حمود الزمان خان کیخلاف توہین عدالت کی دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو غیر آئینی قرار دیا تھا لیکن اس عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرتے ہوئے سیکریٹری دفاع توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں 4 شہریوں کی جانب سے دائر درخواست میں سیکریٹری دفاع کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق زیر حراست ملزمان کو سول اداروں کے حوالے کرنا تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔
درخواست گزار فہیم زمان خان، مہناز رحمٰن، پروفیسر ای ایچ نیر اور سید ذوالفقار حسین گیلانی کے مطابق زیر حراست ملزمان کو سیکٹری دفاع کے احکامات کے بعد سول اداروں کے حوالے کیا جانا تھا لیکن سیکرٹری دفاع نے تاحال سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درامد نہیں کیا ہے لہذا عدالت اس ضمن میں ضروری کارروائی کرے۔