خلیج تعاون کونسل کا غزہ میں اسرائیلی قبضے کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں اور جلد اسرائیل کا قبضہ ختم کروائیں۔ جی سی سی ارکان نے بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزیوں کے ارتکاب پر اسرائیل کی مذمت کی ہے اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔

منگل کو خلیج تعاون کونسل کے 44ویں اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے ایک بیان میں 6 ممالک کے رہنماؤں نے غزہ میں اسرائیل کی جاری فوجی کارروائیوں کی مذمت کی، اور اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

خلیجی ممالک کا یہ سربراہی اجلاس قطر میں منعقد ہوا جس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی وفد کے سربراہ کی حیثیت سے شرکت کی۔ 6 خلیجی ممالک کے نمائندوں سمیت ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی اور جی سی سی ممالک کے درمیان 23 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو غزہ میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو اپنے سیاسی مستقبل کی خاطر پورے خطے کو خطرے میں دھکیل رہے ہیں۔

جی سی سی کے رہنماؤں کا اجلاس قطر میں اس وقت ہوا جب اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ کی پٹی کے مرکزی شہر پر حملے شروع کیے، جہاں اسپتالوں میں سینکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور زخمیوں کی بھرمار تھی۔ گزشتہ ہفتے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سب سے بڑا زمینی حملہ جو ظاہر ہوا، وہاں کے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینک پہلی بار خان یونس کے مشرقی حصوں میں داخل ہوئے، اسرائیلی سرحدی باڑ سے گزر کر مغرب کی طرف بڑھے۔

سربراہی اجلاس میں فلسطینی عوام کے لیے اپنی جاری حمایت اور غزہ کی پٹی کے مکینوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے اس کی مسلسل حمایت کا عہد کیا گیا۔ جی سی سی کے بیان میں گزشتہ برسوں کے دوران پٹی پر اپنے حملوں میں اسرائیلی جنگی مشین نے جو کچھ تباہ کیا ہے اسے دوبارہ تعمیر کرنے میں مدد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

جی سی سی کے رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر جنگ جاری رہی تو مشرق وسطیٰ کے دیگر خطوں تک تنازعات کے پھیلنے کا خطرہ ہے، جو کچھ اس نے خبردار کیا ہے اس کے “خطے کے لوگوں اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔

عالمی برادری سے جنگ بندی قائم کرنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ کونسل نے فلسطین پر قبضے کے خاتمے اور تمام مقبوضہ علاقوں پر فلسطینی عوام کی خود مختاری کی حمایت کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی جنگ پر مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر مجبور کرے۔ یہ عالمی برادری کے لیے شرمناک ہے کہ اس گھناؤنے جرم کو تقریباً 2 ماہ تک جاری رہنے دیا جا رہا ہے، جس کے دوران خواتین اور بچوں سمیت معصوم شہریوں کا منظم اور جان بوجھ کر قتل عام جاری ہے۔

جی سی سی کونسل نے سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ ان کا بنیادی ہدف اب غزہ میں جنگ کو روکنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر ثالثی کی بات چیت ابھی جاری ہے۔ وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انسانی امداد کو محصور پٹی تک پہنچنے سے روکنا کس طرح ناقابل قبول ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے رہائشیوں نے بتایا کہ کچھ نے خان یونس کے مشرقی مضافات میں واقع قصبے بنی سہیلہ کے اندر پوزیشنیں سنبھال لیں، جب کہ کچھ مزید آگے بڑھے۔ کئی دنوں تک رہائشیوں کو علاقے سے فرار ہونے کا حکم دینے کے بعد، اسرائیلی فورسز نے منگل کو نئے پمفلٹ گرائے جس میں حملے کے دوران پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایات تھیں۔

’آنے والے گھنٹوں میں، آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورسز) دہشت گرد تنظیم حماس کو تباہ کرنے کے لیے آپ کے رہائشی علاقے پر شدید حملہ کرنا شروع کر دے گی۔‘

’ابھی باہر مت نکلیں، اپنی حفاظت کے لیے، پناہ گاہوں اور اسپتالوں میں رہیں جہاں آپ ہیں۔ باہر مت نکلو۔ باہر جانا خطرناک ہے۔ آپ کو متنبہ کیا جاتا ہے۔‘

واضح رہے اسرائیل کی بمباری نے غزہ کے 2.3 ملین باشندوں میں سے 80 فیصد کو ان کے گھروں سے نکال دیا ہے، جن میں سے زیادہ تر جنوب کی طرف بھاگ رہے ہیں، یہ علاقہ لندن سے زیادہ گنجان آباد ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے قابل اعتماد سمجھے جانے والے غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق، 15 ہزار 800 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ ہزاروں لاپتہ اور ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp