مسلم لیگ ق نے ن لیگ سے پنجاب میں بھرپور حصہ مانگ لیا، نواز، شجاعت ملاقات کی اندرونی کہانی

بدھ 6 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں بھرپور حصہ مانگ لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے پنجاب بھر سے قومی اسمبلی کی 10 سے زیادہ اور صوبائی اسمبلی کی 22 نشستیں مانگ لی ہیں۔

مسلم لیگ ق نے گجرات، سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین اور حافظ آباد میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کر دیا۔

ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت نے نوازشریف سے کہا کہ 2018 میں جہاں جہاں سے مسلم لیگ ق کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے وہ نشستیں دوبارہ ہمیں دی جائیں۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد میں بنا کسی خوف و لالچ کے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، اب ہمیں اسی حساب سے حصہ بقدر جثہ دیا جائے۔

مسلم لیگ کا ووٹ ق یا ن کے چکر میں ضائع نہیں ہونا چاہیے، چوہدری شجاعت

انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کو ہمیں زیادہ سے زیادہ جگہ دینی چاہیے۔ ہم مل جل کر پنجاب میں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور آئی پی پی کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ مسلم لیگ کا ووٹ ن یا ق کے چکر میں ضائع نہیں ہونا چاہیے، مل کر چلنے میں برکت ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دینے پر ہمارے خاندان میں پھوٹ تک پڑ گئی تھی لیکن ہمیں اپنے سیاسی و خاندانی فیصلے پر افسوس نہیں۔ ہم آج بھی اپنے اس فیصلے پر مطمئن ہیں۔

سربراہ ق لیگ نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت مذکورہ اضلاع کے علاوہ قومی اسمبلی کے ن لیگی امیدواروں کے نیچے مسلم لیگ ق کے امیدواروں کو صوبائی نشستوں پر نامزدگی کی تجویز دی۔

مسلم لیگ ق کی جانب سے ضلع بہاولپور سے طارق بشیر چیمہ کی نشست پر زیادہ زور، ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی گئی کہ طارق بشیر چیمہ کے حلقے میں دونوں صوبائی امیدوار بھی ہمارے ہی ہوں۔

نوازشریف کا چوہدری شجاعت کی تجاویز پر فوری رد عمل دینے سے گریز

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے چوہدری شجاعت حسین کی تجاویز و مطالبات پر فوری ردعمل دینے سے گریز کیا اور سارے معاملات پر دونوں پارٹیوں کی مشرکہ کمیٹی بنانے کی تجویز دی۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کی مشترکہ کمیٹی آئندہ چند روز میں تشکیل دے دی جائے گی جو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تمام تر معاملات پر دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کو تجاویز دے گی۔

واضح رہے کہ نواز شریف تقریباً 15 سال بعد چوہدری شجاعت سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم نوازشریف 2009 میں چوہدری شجاعت کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لیے ظہور پیلس گئے تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثنااللہ، سردار ایاز صادق اور اعظم نذیر تارڑ موجود تھے۔

نوازشریف اور چوہدری شجاعت نے ماضی کی خوشگوار یادوں کو تازہ کیا

ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد اور بعد میں پی ڈی ایم کی حکومت میں بھرپور ساتھ دینے پر مسلم لیگ ق کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے علاوہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین نے ماضی کی خوشگوار یادوں کو بھی تازہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتظار تھا الیکشن کمیشن کامیابی کا اعلان کرے گا، پٹیشن ہی خارج کردی، سربراہ پی کے نیپ

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر