انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے واقعات کے مقدمہ میں عدالت حاضر نہ ہونے پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 10 رہنماؤں کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر، سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی، غلام عباس اور علی عباس کو عدالت حاضر نہ ہونے پر اشتہاری قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
لاہور سرور روڈ تھانہ پولیس نے ان تمام مبینہ ملزمان کو 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے اور جناح ہاؤس کے باہر پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے مقدمے میں نامزد کر رکھا تھا۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پولیس کی بھرپور کوششوں کے باوجود مبینہ ملزمان کا سراغ نہیں مل سکا جس سے لگتا ہے کہ مبینہ ملزمان گرفتاری کے خوف سے کہیں روپوش ہو گئے ہیں۔
CamScanner 12-09-2023 14.11 by Iqbal Anjum on Scribd
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے لیکن وہ خود کو پولیس کے حوالے کرنے میں ناکام رہے۔
’اے ٹی سی ‘ نے درخواست منظور کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ رپورش ہوئے افراد کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد سے متعلق رپورٹ پیش کریں تاکہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 88 کے تحت ان کی جائیداد قرقی کی کارروائی شروع کی جاسکے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت اس سے قبل جناح ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے 9 رہنماؤں کو اشتہاری قرار دے چکی ہے ۔
ان رہنماؤں میں 4 سابق وفاقی وزرا حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی اور علی امین گنڈاپور سمیت سابق وزیر مملکت فرخ حبیب، سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، عندلیب عباس، کرامت کھوکھر اور زبیر نیازی شامل ہیں۔