پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما عابد شیر علی نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی باتوں کو لوگ مذاق سمجھتے ہیں اور انہیں کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں لے گا۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو اپنی اصلاح کرتے ہوئے سنجیدگی دکھانی ہوگی اور اگر انہیں بڑکیں مارنی ہی ہیں تو وہ یہ شوق بڑے جلسوں میں پورا کریں۔
عابد شیر علی نے کہا کہ بلاول بھٹو ہمارا مقابلہ سیاسی میدان میں کریں نہ کہ ان چھوٹی چھوٹی جلسیوں میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف میثاق جمہوریت کو فالو کر رہے ہیں اور پیپلزپارٹی جتنے بڑے جلسے کرتی ہے اتنے تو ہمارے سوئی گیس کے افتتاح پر لوگ اکٹھے ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دفعہ ہم پیپلزپارٹی کو سیلکٹ نہیں ہونے دیں گے اور مسلم لیگ ن اگر سندھ میں اتحاد کر رہی ہے تو اس پر پیپلزپارٹی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
عابد شیر علی نے کہا کہ بلاول بھٹو جس موٹروے پر سفر کرتے ہیں وہ بھی نواز شریف کا دیا ہوا ہے اور وہ جو آج چین کی نیند سوتے ہیں وہ بھی نواز شریف کی دین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی نواز شریف نے متعارف کروایا جبکہ پیپلزپارٹی تو کراچی کے لوگوں کو صاف پانی تک نہیں دے سکی لہٰذا بلاول عوام سے ووٹ لیں اور منتخب ہوکر آجائیں، محض نواز شریف کو برا بھلا کہنے سے الیکشن نہیں جیتا جاسکتا۔
’کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ نوازشریف 26 کروڑ عوام کے لاڈلے ہیں‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عابد شیر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو سندھ میں وہ سپورٹ نہیں مل رہی جو ان کو ملا کرتی تھی، پیپلزپارٹی باقی پاکستان سے ہار جاتی ہے لیکن سندھ میں انہیں ایڈجسٹ کر دیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو پتا ہونا چاہیے کہ سیلکٹڈ کون رہا ہے، ہم زیادہ تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے۔
’عمران خان کے ساتھ آئین اور قانون کے تحت ڈیل کرنا چاہیے‘
عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ آئین و قانون کے مطابق ڈیل کرنا چاہیے اور انہیں کسی قسم کی کوئی ڈھیل نہیں ملنی چاہیے کیوں کہ انہوں نے 9 مئی کا واقعہ کروایا جس کی انہیں سزا ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو جرائم کیے ہیں اس کا عوام کو پتا چلنا چاہیے انہوں نے جس طرح ملک تباہ کیا وہ کارنامے عوام کے سامنے لانے چاہییں۔
عابد شیر علی نے کہا کہ میاں نواز شریف جج یا عدالت نہیں ہیں، وہ اپنے دکھ سکھ عوام کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ان کا انتقام کا ایجنڈا نہ پہلے تھا اور نہ اب ہے۔
ن لیگ کے سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارا ایجنڈا ملک کی معاشی خوشحالی ہے اور ووٹ کو عزت تب ملے گی جب پاکستان کی انڈسٹری ابھرے گئی، بھوک ختم ہوگی اور خوشحالی ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جن کے احتساب کی بات آپ کرتے ہیں ان کا احتساب ان کے ادارے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اگر نواز شریف کو چوتھی دفعہ وزیر اعظم بناتی ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، نواز شریف کا عزم انصاف کی فراہمی، معاشی بہتری اور عوام کو خوشحال بنانا ہے۔
’18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کا کوئی اردہ نہیں ہے‘
ایک سوال کے جواب میں عابد شیر کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم میں اگر کوئی چیز چھیڑنے والی نہیں ہے تو ضرورت نہیں کہ اس کو چھیڑا جائے اوراس حوالے سے ن لیگ نے کبھی پیبلک میں بات نہیں کی، یہ باتیں یوں ہی بنائی جارہی ہیں اور اگر اس میں کوئی تبدیلی کرنی ہوگی تو سب جماعتوں کی مشاورت سے کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں اگر تاخیر ہوتی ہے تو چیف جسٹس جانیں اور ان کا کام جانے۔
’ٹکٹوں کے معاملے میں لوگوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے، ایسا تمام پارٹیوں میں ہوتا ہے‘
عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ نواز شریف چھ چھ گھنٹے پارلمانی بورڈ کی میٹنگ کرتے ہیں اور امیداروں کی بات سنتے ہیں، یہی جموریت ہے لیکن پارٹی ان امیداروں کو ٹکٹ جاری کرتی ہے جن سے امید ہو کہ وہ الیکشن جیت سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں جنہوں نے پارٹی پرچم تھامے رکھا ان کی بات بھی سنی جارہی ہے اور جہاں تک ٹکٹوں کی تقسیم میں لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کا معاملہ ہے تو ایسا تو ہر پارٹی کرتی ہے۔