پاکستان پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں گورنر پنجاب رہنے والے لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت کچھ عرصہ قبل معطل کی گئی تھی مگر ایک سوال اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں ہے کہ کیا وہ پیپلزپارٹی کا حصہ ہیں یا نہیں۔
سابق صدر مملکت و شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف زرداری نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ لطیف کھوسہ پیپلزپارٹی میں نہیں ہیں۔
اعتزاز احسن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہاکہ ہم ان کا احترام کرتے ہیں مگر وہ بھی سیاسی طور پر ہمارے ساتھ نہیں۔
مزید پڑھیں
آصف زرداری نے مجھے آزاد کر دیا، لطیف کھوسہ
سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے آصف زرداری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ آصف زرداری اگر پارٹی سربراہ ہیں تو سمجھ لیں میرا پیپلزپارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آصف زرداری نے مجھے آزاد کر دیا ہے تو عنقریب اپنا لائحہ عمل اختیار کر وں گا۔
انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی شہری کو پارٹی عہدوں سے محروم کیا جا سکتا ہے لیکن اس کو پارٹی میں رہنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جس پارٹی کا بھی انتخاب کرتا ہوں کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہیے۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہاکہ آصف زرداری کو غلط فہمی ہے کہ وزیراعظم ان کے پلڑے میں ہو گا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ لطیف کھوسہ کے اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ساتھ دینا شروع کیا۔ اس بنیاد پر انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا اور بعد ازاں جواب نہ دینے پر پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی تھی۔