کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 19 نومبر کی رات تاجر کے گھر میں کروڑوں روپے ڈکیتی کے کیس میں پولیس نے ایس ایس ایس پی جنوبی عمران قریشی سمیت 2 ملزمان کو بے قصور قرار دے دیا، پولیس کی جانب سے ڈی ایس پی عمیر بجاری سمیت دیگر ملزموں کے خلاف عبوری چالان جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کر دیا گیا۔
پولیس چالان کے مطابق ایس ایس پی عمران قریشی اور سپاہی عظمت کے خلاف شواہد نہیں مل سکے جس کے باعث عمران قریشی، ریاض کارپینٹر، ساون اور عظمت کا نام کالم نمبر 2 میں رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
پولیس نے ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری سمیت 8 ملزمان کو واردات میں ملوث قرار دے دیا۔
چالان کے مطابق ایس ایس جنوبی کو اطلاع ملی کہ اورنگی ٹاؤن کے گھر میں ایم کیو ایم لندن کے لوگ موجود ہیں، یہ بھی اطلاع تھی کہ گھر سے ایم کیو ایم لندن کے لوگوں کو دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی جاتی ہے۔ اس لیے یہاں سے اہم شواہد مل سکتے ہیں۔
چالان میں قرار دیا گیا ہے کہ عمیر طارق کی ٹیم نے اورنگی ٹاؤن کے گھر میں ریڈ کی، ریڈ کے دوران طلائی زیورات اور 2 کروڑ سے زیادہ نقدی کی ڈکیتی کی گئی، ایس ایس پی جنوبی عمران قریشی کی گاڑی ڈی ایس پی عمیر طارق نے واردات میں استعمال کی۔
چالان میں 8 ملزمان کو مفرور قرار دیا گیا ہے جن میں منیب، احسان، نوید، عبداللطیف، سجاد، خرم علی، فیضان اور عثمان شامل ہیں جبکہ ڈی ایس پی عمیر بجاری سمیت 8 ملزمان کو گرفتار ظاہر کیا گیا۔
گواہوں کی اگر بات کی جائے تو چالان میں مدعی مقدمہ شاکر کے علاوہ پرائیویٹ اور پولیس افسران سمیت 35 گواہان شامل کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ تاجر کے گھر ڈکیتی کا واقعہ 19 نومبر کی رات کو پیش آیا تھا جس کے بعد آئی جی سندھ کی ہدایت پر معاملے کی انکوائری کی گئی۔