مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کیوں؟

جمعہ 15 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فوجیوں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کی ایک مسجد میں حنوکا کے ترانے گانے اور یہودیوں کی عبادت ’شیما اسرائیل‘ پڑھنے کی ویڈیو منظرعام پرآنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

جنین کی مذکورہ مسجد میں رونما اس واقعہ کی ویڈیو اسرائیلی میڈیا میں سامنے آنے کے بعد ملوث اسرائیلی فوجیوں کوتادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

معروف اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں شہر کی ایک مسجد کو حنوکا سے وابستہ گانا ’ہم اندھیرے کو ختم کرنے کے لیے آئے‘ گاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب ایک اسرائیلی فوجی ویران مسجد کے منبر پر چڑھ کر مائیکرو فون پر اسلامی شعائر کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتا ہے ’ رحم کرنیوالے خدا کے نام پر، میں ہوں، آئی ڈی ایف (اسرائیلی ڈیفینس فورسز) کا ترجمان۔‘

 

’کیمپ کے مکینوں کے لیے کہانی ختم، ہم کیمپ کے اندر مسلح افراد کی موجودگی نہیں ہونے دیں گے، مستقبل صاف ستھرا ہوگا، ہم چاہتے ہیں کہ آپ کیمپ میں عزت کے ساتھ رہیں، کوئی طاقت اللہ سے بڑھ کر طاقتور نہیں۔‘

ان ویڈیوز کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ فوجیوں کو کمانڈرز کی جانب سے ویڈیوز اور واقعے کا ابتدائی معائنہ کرنے کے بعد فوری طور پر آپریشنل ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا تھا۔

’ویڈیوز میں فوجیوں کا رویہ سنگین ہے اور یہ اسرائیلی ڈیفینس فورسز کی اقدار کے مکمل خلاف ہے۔‘

اس ہفتے کے شروع میں اسرائیلی فوج نے جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 8 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں ایک 13 سالہ لڑکا بھی شامل ہے جسے اسرائیلی فورسز نے ہسپتال پہنچنے سے روک دیا تھا۔

شہید ہونے والوں میں سے 4 فلسطینی ڈرون حملے کا نشانہ بنے ہیں۔ اسرائیل نے دعوٰی کیا کہ اس نے مسلح گروپوں سے وابستہ افراد کو نشانہ بنایا تھا، تاہم عینی شاہدین نے اسرائیلی موقف کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ یہ افراد مسلح نہیں تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp