لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی سے ریٹرننگ آفیسرز کے خدمات حاصل کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن معطل کیے جانے کے بعد کی صورتحال پر مشاورت کے لیے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر اور اٹارنی جنرل کو سپریم کورٹ طلب کرلیا تھا۔
سپریم کورٹ پہنچنے کے فوراً بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے اہم ملاقات شروع کردی جہاں اٹارنی جنرل بھی شریک ہوئے،
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے عام انتخابات میں بیوروکریسی سے ریٹرننگ افسران لینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکشن معطل کردیا تھا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے پنجاب میں انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کے خلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی تھی۔
مذکورہ ملاقات میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی ملاقات میں موجود تھے، جہاں چیف الیکشن کمشنر نے ججز کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع سے آگاہ کیا،
ذرائع کے مطابق اس اہم ملاقات سے قبل چیف جسٹس نے 2 سینیئر ججز سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی تھی۔