’صحت اجازت نہیں دیتی ورنہ نمک منڈی ضرور جاتا‘، آصف زرداری کا دورہ پشاور

اتوار 17 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق صدر آصف علی 2 روزہ دورے پر اچانک پشاور پہنچ گئے جہاں انہوں نے گورنر ہاؤس میں موجود صدر کے لیے مختص کیے گئے حصے میں قیام کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) خیبر پختونخوا کے مطابق آصف زرداری کا دورہ مکمل طور پرغیر سیاسی ہے اور وہ پارٹی رہنما اور امیدوار ضیا اللہ آفریدی کے بیٹے کے نکاح کی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔

ضیا اللہ آفریدی نے بتایا کہ زرداری آج ان کے بیٹے کے نکاح کی تقریب میں شرکت کریں گے، انہوں نے بھی دورے کو غیر سیاسی قرار دیا اور بتایا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر گورنر ہاؤس میں قیام کر رہے ہیں۔

زرداری ناراض ضیا اللہ آفریدی کو منانے آئے ہیں

سابق صدر آصف علی زرداری پارٹی کے صوبائی رہنما ضیا اللہ آفریدی کے بیٹے کی نکاح کی تقریب میں شرکت کریں گے کیونکہ ضیا اللہ آفریدی کچھ وجوہات کی بنا پر پارٹی سے ناراض تھے اور بلاول بھٹو زرداری کے خیبر پختونخوا کے 3 دوروں کے دوران منظر عام سے غائب رہے اور ملاقات کرنے بھی نہیں گئے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ضیا اللہ آفریدی ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے میں تھے اور اسی وجہ سے وہ بلاول کے دورے کے دوران غائب رہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ زرداری نہیں چاہتے تھے کہ ضیا اللہ آفریدی پارٹی چھوڑ دیں اور ابھی ان کی خوشی میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر آکر پیغام دیا کہ ان کی پارٹی میں اہمیت ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ زرداری نے ابھی تک ضیا اللہ آفریدی سے بھی خصوصی ملاقات نہیں کی ہے اور رات سے گورنر ہاؤس میں ہی قیام پذیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری نے ضیا اللہ آفریدی کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ اب ان کی ناراضگی دور ہو گئی ہوگی۔

گورنر سے ملاقات میں موسم کی صورتحال پر گفتگو

آصف علی زرداری نے گورنر ہاؤس میں قیام کے دوران رات گئے گورنر خیبر پختونخوا غلام علی سے غیر رسمی ملاقات کی، جس میں پی پی پی کے رہنما بھی شریک تھے۔ ملاقات میں موجود ایک ذرائع نے بتایا کہ گورنر سے ملاقات غیر سیاسی اور غیر رسمی تھی۔ ذرائع نے بتایا چونکہ زرداری صاحب گورنر ہاؤس میں تھے تو گورنر سے ملاقات ہو گئی۔

انہوں نے بتایا کہ گورنر سے ملاقات کے دوران کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی، کہا کہ ملاقات میں گورنر نے اپنے بیٹے میئر پشاور سٹی کا تعارف کیا، جبکہ آصف زرداری نے موسم کی صورتحال پر بات کی اور نمک منڈی کی روایتی کڑاہی کا بھی ذکر کیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ انہوں نے کہا کہ ان کی صحت روایتی کھابے کھانے کی اجازت نہیں دیتی ورنہ وہ نمک منڈی کا رخ ضرور کرتے۔ اور بس صرف اتنی سی سیاسی بات ہوئی کہ اٹھتے اٹھتے آصف زرداری نے گورنر غلام علی سے کہا کہ پیپلز پارٹی مولانا کے ساتھ بھی چل سکتی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آصف زرداری کوئی سیاسی ملاقات نہیں کررہے، ارباب عالمگیر اور ان کی بیوی عاصمہ عالمگیر سے بھی ملاقات نہیں کر رہے کیونکہ ابھی تک کوئی ملاقات طے نہیں ہوئی ہے، البتہ جاتے جاتے ملاقات ہو جائے تو کچھ نہیں کہہ سکتے۔

بلاول خیبرپختونخوا کا کامیاب دورہ نہیں کر سکے

پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا میں الیکشن مہم کا باقاعدہ آغاز کیا ہے اور بلاول بھٹو ایک ماہ میں 3 بار صوبے کا دورہ کرچکے ہیں۔ پشاور سے لے کر چترال تک ورکرز کنویشن سے خطاب بھی کرچکے ہیں۔ لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بلاول ابھی تک کامیاب دورہ نہیں کر سکے۔

لحاظ علی پشاور کے سینئیر صحافی ہیں ان کا کہنا ہے کہ بلاول نے ورکرز کو سرگرم کرنے کی کوشش کی لیکن ورکرز سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی ان کے گلے سنے ہیں۔ بلاول نے صرف ان لوگوں سے ملاقاتیں کی ہیں جو ایک عرصے سے پارٹی پر قابض ہیں اور ورکرز کے ان کے خلاف گلے شکوے ہیں۔

لحاظ علی نے بتایا کہ پی پی پی اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔ صوبے میں ایک بھی غیر متنازع شخصیت نہیں ہے جو پارٹی اور ورکرز کو منظم کرے۔

صحافی فیضان حسین نے بھی بلاول کے دوروں کو ناکام قرار دیا۔ بتایا کہ الیکشن قریب ہے۔ جوڑ توڑ عروج پر ہے لیکن بلاول ایک یونین کونسل ممبر کو بھی پارٹی میں شامل نہیں کرسکے۔ جبکہ دوسری جانب ان کے دوروں کے دوران کئی امیدوار پارٹی چھوڑ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری، بلاول کے دوروں سے مطمئن نہیں ہیں اس لیے وہ خود پشاورآئے ہیں اور پہلی فرصت میں ضیا اللہ آفریدی کو منا لیا ہے جبکہ دیگر اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔

کونسے امیدوار پی پی پی چھوڑ گئے

بلاول کے خیبرپختونخوا دوروں کے دوران کئی اہم رہنما پارٹی چھوڑ گئے جس کی وجہ یہ بھی ہے کہ پرویز خٹک متحرک ہیں اور پی پی پی ان کے نشانے پر ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اور پی کے ون چترال سے امیدوار حاجی غلام محمد اور پی کے 2 لوئر چترال سے امیدوار شہزادہ خالد پرویز پی پی پی ٹکٹ ملنے کے باوجود بھی پی پی پی کو خیر آباد کہہ گئے۔ پرویز خٹک کے ساتھ پی ٹی آئی پی کی کشتی میں سوار ہو گئے۔ دیر سے پی پی پی کے امیدوار اور سابق وزیر خزانہ مظفر سید بھی پرویز خٹک کو پیارے ہو گئے۔ جبکہ دیر سے ہی سابق صوبائی صدر نجم الدین خان کے خاندان سے بھی پرویز خٹک کے ساتھ شمیولیت اختیار کی ہے۔

پشاور کے بااثر سیاسی خاندان کے ارباب عالمگیر اور عاصمہ عالمگیر بھی پارٹی سے ناراض ہیں، اور پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ارباب خاندان نے ابھی تک باقاعدہ طور پر کسی جماعت میں شمیولیت کا اعلان نہیں کیا ہے تاہم اعلانات ہیں ن لیگ کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ ممکنہ طور پر نواز شریف کی دورے کے دوران باقاعدہ شمیولیت کا اعلان کریں گے۔

ان تمام مشکل حالات اور اندرونی اختلافات کے باوجود بھی پارٹی رہنما پر امید ہیں کہ زرداری پارٹی کو مشکل حالات سے نکلنے میں کردار ادا کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp