پاکستان میں متوسط طبقے کا انحصار موٹر سائیکل پر ہے۔ ویسے بھی رواں برس پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے مڈل کلاس بھی خاصی متاثر ہوئی ہے جس کے باعث ایک بڑی تعداد کو کار کا استعمال ترک کرکے موٹر سائیکلوں کی جانب رخ کرتا دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے باعث جو لوگ سواری کے طور پر موٹر سائیکل استعمال کیا کرتے تھے وہ بسوں میں سفر کرنے کو ترجیح دینے لگے۔ تاہم ملک میں ان دنوں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان میں الیکٹرک موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ایزی بائکس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر علی معین ملک کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بائکس پاکستان کا نہ صرف مستقبل ہیں بلکہ یہ ملک کی اشد ضرورت بھی بن چکی ہیں۔
علی معین ملک نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی مہنگائی کی بنا پر پیٹرول کی قیمتوں میں تاریخی اضافے نے عوام کے لیے اپنی سواری کا استعمال مشکل تر کردیا ہے اس لیے ان کی کمپنی نے پاکستان میں ای بائکس کو متعارف کروایا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی اور لاہور کے بعد اب اسلام آباد بھی فضائی آلودگی کی زد میں آرہا ہے اس لیے بھی الیکٹرک بائیکس یہاں کے لیے موزوں ہیں کیوں کہ یہ نہ صرف بجٹ فرینڈلی ہیں بلکہ ماحول دوست بھی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان بائکس کے استعمال کے ذریعے آواز کی آلودگی کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔