اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا عام انتخابات 2024 میں حصلہ لینے کا راستہ بند ہو گیا ہے۔
توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کی ٹرائل کورٹ سے 3 سال قید کی سزا کا فیصلہ معطل کرانے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کر دی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی ڈویژن بینچ نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا۔
مزید پڑھیں
عدالت نے اس کیس میں عمران خان کی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کر رکھا ہے، تاہم مرکزی اپیل پر حتمی فیصلہ باقی ہے۔ عمران خان کے وکلا کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے صرف سزا معطل کی ہے مکمل فیصلہ نہیں دیا، مکمل فیصلہ معطل کیا جائے تاکہ عمران خان کی نااہلی ختم ہوسکے۔
بعض قانونی ماہرین کا ماننا ہے کہ سزا یا فیصلہ معطلی سے نااہلی ختم نہیں ہوتی بلکہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار پانے پر ہی نااہلی ختم ہو سکتی ہے۔
واضح رہے سیشن کورٹ نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی تھی، جس پر عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی گئی۔ آج اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سزا معطل کرنے کی درخواست خارج کردی گئی۔