خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں بیوی نے مبینہ طور پر اپنے بیٹے اور بہو کی مدد سے شوہر کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کھیتوں میں پھینک دیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر مردان نجیب الرحمن نے وی نیوز کو بتایا کہ واقعہ تھانہ صدر پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ دن قبل میروس اسلم آباد کے رہائشی عباد الرحمن کی بیوی نے شوہر کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جس میں اس کا کہنا تھا کہ شوہر گھر سے کہیں گیا اور پھر واپس نہیں لوٹا۔
ڈی پی او نے کہا کہ پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع کی اور شک کی بنا پر تفتیش کے لیے بیٹے حیدر کو طلب کیا جس نے بالآخر باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔
نجیب الرحمن نے کہا کہ حیدر نے پولیس کو بتایا کہ گھریلو ناچاقی کی وجہ سے اور اس کے ماموں کی ایما پر اس نے اور اس کی والدہ اور بیوی نے باپ کو قتل کردیا۔ مقتول پیشے کے اعتبار سے مستری تھا اور اس کے 14 بچے تھے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ بیوی نے بیٹے اور بہو کی مدد سے شوہر کا مبینہ قتل کیا اور پھر ٹوکے سے لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ لاش کے ٹکڑوں کو بوریوں میں بند کرکے کھیتوں میں پھنک دیا گیا۔ اس نشاندہی پر پولیس نے بوریوں سے لاش کے ٹکڑوں کو برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرک ہیڈ کوراٹر اسپتال منتقل کر دیے۔
قتل کی وجوہات
ڈی پی او نجیب الرحمن نے بتایا کہ پولیس نے قتل کے الزام میں مقتول کی بیوی، بیٹے، بہو اور ایک قریبی رشتہ دار کو گرفتار کرکے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے قتل کا اعتراف کرلیا جس کی وجہ گھریلو ناچاقی بتائی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے مطابق مبینہ طور پر مقتول کا کردار ٹھیک نہیں تھا جبکہ گھر والوں کے ساتھ بد اخلاقی سے آنا بھی اس کی عادت تھی جس سے گھر والے تنگ تھے۔ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔