سندھ کے بڑے مزار سے کروڑوں روپے کا سونا کس نے چوری کیا؟

ہفتہ 23 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اور اب صوبہ سندھ کی درگاہیں بھی غیر محفوظ ہیں۔ درگاہ سیہون شریف حضرت لعل شہباز قلندر سے ایک کروڑ روپے سے زائد کا سونا چوری ہوگیا۔ نگران وزیر اوقاف عمر سومرو کے حکم پر منیجر کو معطل کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ترجمان وزیر اوقاف کے مطابق درگاہ لعل شہباز قلندر سے ایک ماہ میں 1 کروڑ 23 لاکھ 72 ہزار 863 روپے کا سونا چوری ہوا ہے۔ انکوائری کمیٹی کے سامنے منیجر زبیر بلوچ نے اپنی چوری کا جرم قبول کیا ہے۔

وزیر اوقاف عمر سومرو کے مطابق مینیجر زبیر بلوچ کو معطل کرکے مقدمہ درج کرنے کے ساتھ کیس اینٹی کرپشن کو بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ لعل شہباز قلندر کے منیجر کی تنخواہ اور پینشن روکنے کے احکامات دے دیے ہیں۔ اینٹی کرپشن کو لکھ دیا ہے کہ منیجر زبیر بلوچ سے سونا فوری ریکور کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام درگاہوں کے منیجرز کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔

وزیر اوقاف عمر سومرو کے احکامات کے بعد درگاہ سیہون شریف کے مینیجر زبیر بلوچ کے معطلی، تنخواہ اور پینشن روکنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ درگاہ حضرت لعل شہبار قلندر سے زبیر بلوچ نے علی رضا گوپانگ سے مل کر سونا اور چاندی چوری کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟