آج صبح لاہور کے زمان پارک میں اس وقت ہلچل شروع ہوئی جب اسلام آباد پولیس سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرینس میں گرفتار کرنے کے لیے پہنچی۔ یہ خبر جیسے ہی میڈیا کی زیننت بنی تو عوام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا رخ کیا اور تبصروں اور تجزیوں کی بھرمار کردی۔
جہاں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت نے ٹویٹر کا رخ کیا وہی اسلام آباد پولیس نے بھی ٹویٹر کا خوب استعمال کیا اور لمحہ بہ لمحہ ٹویٹر پر اپنے آفیشل اکاونٹ سے ٹویٹ کرتے رہے۔
صورتحال اس وقت مزید دلچسپ ہوگئی جب پولیس زمان پارک کے باہر موجود تھی اور اسی دوران سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی ٹویٹر کا رخ کیا اور سیاسی مخالفین کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس ملک کامستقبل کیا ہوسکتا ہےجس پر حکمران بنا کر مجرم مسلط کر دیے جائیں۔
اس ملک کامستقبل کیا ہوسکتا ہےجس پر حکمران بنا کر مجرم مسلط کر دیے جائیں۔شہبازشریف 8ارب کی منی لانڈرنگ میں نیب اور 16 ارب کی کرپشن میں FIA کی جانب سےمجرم قرار پانے والا تھا جب نیب مقدمات پر کارروائی کو التواء کا شکارکرنےوالےجنرل باجوہ نے اسےبچایا۔اس شخص پر مقدمہ چل رہا تھا جب
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 5, 2023
عمران خان کی ٹویٹ ایسے وقت پر ٹویٹر کی زینت بنی جب پولیس حکام میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتا رہے تھے کہ وہ عمران خان کے کمرے میں گئے لیکن وہ موجود نہیں تھے۔ پولیس نوٹس وصول کرانے کے بعد زمان پارک کے اطراف میں موجود رہی
اسلام آباد پولیس کی جانب سے کی گئی ٹویٹس پر عمران خان کے حامی صارفین نے پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جب کہ کچھ صارفین ایسے بھی تھے جو عمران خان کو گرفتار نہ کر نے پر پولیس کی کارگردگی سے نالاں نظر آئے۔ اسی حوالے سے ایک صارف نے لکھا اگر بارہ گھنٹوں میں ایک بندہ گرفتار نہیں ہوسکا تو پولیس استعفیٰ دے کر گھر چلی جائے۔
Agar 12 ghante main aik banda arrest nai hosakta to Islamabad Police resign dekar Ghar Chali jai ,Fazool drama
— Jamal Khattak (@JamallKhattak) March 5, 2023
ٹویٹر پر عمران خان اور اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک ہی وقت میں ٹویٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ پولیس اور عمران خان کی زمان پارک میں آنکھ مچولی لیکن ٹویٹر پر ایک ساتھ ٹویٹس ۔۔۔ کیا اتفاق ہے۔
پولیس اور عمران خان کی زمان پارک میں آنکھ مچولی لیکن ٹویٹر پر ایک ساتھ ٹویٹس ۔۔۔ کیا اتفاق ہے۔
— Depressed Soul (@Depress423) March 5, 2023
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس آج صبح ایس پی سٹی اسلام آباد حسین طاہر کی سربراہی میں زمان پارک پہنچی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم کو گرفتار کرنے آئی ہے۔اس دوران فواد چودھری کی ٹویٹ کے بعد پی ٹی آئی کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے۔