پاکستان مسلم لیگ ن کو کراچی اور بلوچستان میں قدرے مشکل کا سامنا ہے کیوں کہ سابق وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے جمع کردہ کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھادیے گئے ہیں۔
کراچی کے حلقے این اے 242 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ ان پر ریٹرننگ آفیسر ڈسٹرکٹ کیماڑی کے پاس اعتراضات پیپلز پارٹی کے امیدوار پروفیسر محمد مسعود خان ایڈوکیٹ نے جمعے کو دائر کیے ہیں۔
شہباز شریف پر اعتراض یہ کیا گیا کہ انہوں نے حلف نامے میں وزیراعظم کی حیثیت سے تنخواہ اور مراعات لینے کا ذکر نہیں کیا جبکہ بیرون ملک جائیداد اور بیوی بچوں کو کروڑوں روپے قرض دینے کا ذکر کیا لیکن منی ٹریل کا ذکر نہیں کیا۔ نیز وزیراعظم کے عہدے کے دوران 52 کمپنیوں سے لاتعلق رہے یا نہیں اس کا بھی حلف نامے میں کوئی تذکرہ نہیں۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور ن لیگی رہنما جام کمال
دوسری جانب جام کمال خان کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں کیوں کہ ان کے کاغذات نامزدگی پر دبئی کا اقامہ ہولڈر ہونے کا اعتراض عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے 3 اضلاع حب، لسبیلہ اور آوران پر مشتمل قومی اسمبلی کے حلقے این اے257 اور پی بی21 و پی بی 22 سےکاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
جام کمال پر بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر نہ کرکے حلف کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کا بھی اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
بلاول بھٹو لاہور این اے 127 کے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین لکھ بیٹھے، اعتراض پر فیصلہ محفوظ
ریٹرننگ افسر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے لاہور کے این اے 127 سے کاغذات نامزدگی پر عائد اعتراضات پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
بلاول بھٹو کے وکیل نے جواب ریٹرننگ افسر کو جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن رولز کے مطابق یہ اعتراض درست کیا جاسکتا ہے لہٰذا ان کے مؤکل کے کاغذات پر اعتراضات مسترد کیے جائیں۔
جواب میں کہا گیا کہ بلاول کے کاغذات نامزدگی میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز لکھاجانا ایک انسانی غلطی ہے جسے درست کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کے سندھ میں کاغذات نامزدگی منظور ہوچکے۔
عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض، فیصلہ محفوظ
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 پر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے کاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں
بانی پی ٹی آئی کےکاغذات نامزدگی پر خرم روکھڑی اور خلیل الرحمان نے اعتراضات کیے جن کا کہنا تھا کہ عمران خان سزا یافتہ اور نااہل ہیں۔
این اے 89 میانوالی پر عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقعے پر بانی پی ٹی آئی کے وکلا آر او کے سامنے پیش ہوئے۔ آر او نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ ہفتہ کو سنایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے پشاور الیکشن کمیشن میں جرمانہ بھر دیا گیا
پشاور کے صوبائی الیکشن کیمشن میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے جرمانہ ادا کردیا گیا۔
سیکریٹری انفارمیشن انصاف لائرز فورم ملک شہاب ایڈووکیٹ نے جرمانے کی مد میں 2 لاکھ روپے جمع کرائے۔
یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انتخابی جلسوں میں شرکت کرنے پر اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عائد جرمانہ کردیا گیا تھا۔
مراد سعید کے تمام کاغذات نامزدگی مسترد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور اور عمران خان کے قریبی ساتھی مراد سعید کے تمام کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔
مراد سعید نے اپنے وکلا کے ذریعے سوات کے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں حلقہ این اے 2 اور این اے 4 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
مرادسعید این اے 4 سے 2018 کے الیکشن میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ ان پر یہ اعتراض کیا گیا کہ وہ اشتہاری ہیں اور متعدد مقدمات میں مطلوب ہیں۔ قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش نہ ہونے پر پولیس کی دخواست پر نادرا نے 9 مئی واقعات میں ملوث مراد سیعد اور 17 دیگر اشتہاری ملزمان کے قومی شناختی کارڈ بلاک کردیے تھے۔ ان ملزمان کو ’نو فلائی زون‘ میں ڈالا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی رہ گئے
پی ٹی آئی سوات کے ڈویثرنل صدر فضل حکیم کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوگئے ہیں۔ انہوں نے نے این اے 4 سے کاغذات جمع کرائے تھے ۔
فضل حکیم سنہ 2018 کے الیکشن میں پی کے 6 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ ان کے کاغذات نامزدگی مختلف مقدمات میں ملوث کی وجہ سے مسترد ہوئے۔
پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی ااسمبلی سلیم الرحمان اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوگئے۔
ڈاکٹر امجد نے پی کے 8 کے لیے کاغذات جمع کرائے تھے۔ وہ سنہ 2018 میں اسی حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔
تحریک انصاف کے سابق ایم این اے سلیم الرحمان نے این اے 2 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جو مسترد ہوگئے، وہ گزشتہ عام انتخابات میں حلقہ این اے 3 سے جیتے تھے۔ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی وجہ مقدمات کا سامنا ہے۔