سابق فوجیوں پر مشتمل لاہور پولیس کی سیکیورٹی ڈویژن میں اضافہ کا فیصلہ

پیر 6 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب پولیس نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 5 ہزار اہلکاروں کے ایک سیکیورٹی ڈویژن میں اضافہ کی منظوری دیدی ہے جو پولیس کی عمومی ذمہ داریوں سمیت سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے بیشتر ریٹائرڈ اور سابق فوجیوں پر مشتمل ہوگی۔

اس سیکیورٹی ڈویژن میں اضافہ کا مقصد شہر کے 84 تھانوں میں تعینات پولیس عملہ کو ان کے بنیادی فرائض کی انجام دہی کے لیے یکسوئی کے ساتھ عمل پیرا کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی بھرتی کی جانیوالی اس فورس کی تعیناتی سے تھانوں میں تعینات پولیس عملہ اور اہلکاروں پر ذمہ داریوں کا بوجھ کم ہوگا اور وہ پولیس رولز 1934 کے تحت تفویض کردہ اپنے بنیادی فرائض سرانجام دے سکیں گے۔

ایک اہلکار کا دعویٰ ہے کہ ‘پہلے سے تربیت یافتہ اہلکاروں‘ پر مشتمل نئی فورس سے قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی کیونکہ موجودہ مالی بحران میں پنجاب حکومت کو نوجوان پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی مد میں بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے چند روز قبل سینٹرل پولیس آفس میں لاہور پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ میں اس نئی فورس میں اضافہ کی منظوری دی تھی۔

ذرائے کے مطابق اس منصوبہ کے تحت 5 ہزار پولیس فورس کے اس پول سے خصوصی تعیناتی کا کام لیا جاسکے گا جس میں اہم شخصیات کی نقل و حرکت، کرکٹ میچز، قومی مردم شماری، پولیو پروگرام، مذہبی اجتماعات، مذہبی تہواروں سمیت دیگر عدالتی فرائض شامل ہیں۔

اس سلسلے میں متعدد تجاویز دیتے ہوئے لاہور پولیس افسروں نے آئی جی پولیس کو بتایا کہ عوام اور تھانوں کا عملہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پولیس اہلکاروں کو ’غیر مجاز ڈیوٹی‘ کے خلاف تعینات کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور ناقص تفتیش کی صورت میں بھاری قیمت چکا رہا ہے۔

پولیس اہلکار وں کے مطابق پولیس فورس کی پولیس تھانوں سے دیگر متفرق اسائنمنٹس پر تعیناتی نہ صرف پولیس رولز 1934 کی خلاف ورزی ہے جو اسے اس طرح کی ذمہ داریوں کو انجام دینے سے روکتی ہے بلکہ تھانوں میں عملے کی مسلسل کمی کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ آج کل صرف 9000 پولیس اہلکار لاہور شہر کے 84 تھانوں میں تعینات ہیں اور یہ تعداد جرائم سے نبرد آزما پولیس کے روزمرہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

حقائق کے قریب لاہور پولیس کے اعلیٰ افسران کے شدید تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی جی پنجاب نے انہیں ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد مجوزہ پلان کے مطابق نئی بھرتی شروع کرنے کے منصوبہ پر کام کا آغاز کریں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp