عورت آزادی جلسہ: معاشی اور زمینی اصلاحات کا مطالبہ

پیر 6 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ویمن ڈیمو کریٹک فرنٹ اور عورت آزادی مارچ نے مشترکہ طور پر 113ویں عالمی ورکنگ ویمن ڈے کی یاد میں ’عورت آزادی جلسہ‘ دارالحکومت کے ایف نائن پارک میں منعقد کیا۔

اسلام آباد میں منعقدہ عورت آزادی جلسہ کے اختتام پر جاری کردہ ایک مشترکہ اعلامیہ کے مطابق شرکا نے ملکی معیشت کو جمہوری بنانے سمیت زمینی اصلاحات اور وفاقی حکومت کے زیر انتظام زمینوں ،کانوں اور پانی کے ذخائر کو صوبوں کو واپس کرنے جیسی قرار دادوں کی حمایت کی ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان متعدد محاذوں پر تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ دوسری جانب پدرانہ تشدد بلا روک ٹوک جاری ہے اور اس تشدد نے ادارہ جاتی اور سماجی دونوں شکلوں میں اپنی جڑیں مضبوط کر لی ہیں۔

ویمن ڈیمو کریٹک فرنٹ کی صدر عصمت شاہجہاں کا کہناتھا کہ کوئی بھی معاشرہ اپنے ہر شہری کو مفت تعلیم اور صحت کے مواقع فراہم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔

’پدرانہ نظام اور تشدد کے کلچر کی وجہ سے گھر صنفی تشدد اور عورتوں کی قتل گاہ بنتے جارہے ہیں۔‘

عصمت شاہجہاں نے بلوچ خواتین پر بڑھتے ہوئے ظلم کی مذمت کرتے ہوئے تمام لاپتہ افراد خاص طور پر بلوچ خواتین کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

آل کچی آبادی اتحاد اور عوامی ورکرز پارٹی کی رہنما گلزار بیگم نے مزدور طبقے کے لئے رہائش کی جگہ بنانے کے لئے شہری اراضی کی اصلاحات اور کچی آبادیوں کی باقاعدہ تشکیل کے مطالبہ پر زور دیا۔

عوامی ورکرز پارٹی کی رہنما فرزانہ باری نے مساوات پر مبنی معاشرے کی تعمیر کے لیے منظم جدوجہد پر زور دیا۔ انہوں نے عوامی حقوق نسواں کی سیاست کے بیج بونے کے لیے یکجہتی کی تحریک کو جاری رکھنے کی ضرورت اجاگر کی۔

جلسہ میں ٹریڈ یونینز سے وابستہ کارکنوں سمیت خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جہاں ’دھرتی کا دم گھٹتا ہے‘ کے نام سے آرٹ پر فارمنس کو حاظرین نے کافی سراہا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp