نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی پسند 3 سے 5 ہزار لوگوں کو مار چکے ہیں، ان کو بھارتی تنظیم ’را‘ سے فنڈنگ ملتی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئین کے اندر رہ کر احتجاج کرنا سب کا حق ہے مگر دہشتگردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے دہشتگردوں کے خلاف پوری قوت سے لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
نگراں وزیراعظم نے کہاکہ تنقید کرنے والے کیا چاہتے ہیں کہ ان کو قتل کا لائسنس دے دیں، اسلام آباد میں احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال تب کیا گیا جب انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
نگران وزیراعظم نے کہاکہ ہم احتجاج تسلیم کرتے ہیں لیکن لواحقین کی دہشتگردی تسلیم نہیں کریں گے۔ لاپتا افراد کے لواحقین پہلے بھی احتجاج کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ مسلح تنظیمیں پاکستان کو توڑنے کے لیے سازشیں کر رہی ہیں، مجھے طعنہ نہ دیں کہ بلوچ یاد رکھیں گے، میرا بلوچوں سے 3 نسلوں کا تعلق ہے، جب منصب سے ہٹوں گا تو کھل کر بات کروں گا۔
نگراں وزیراعظم نے کہاکہ قانون اس لیے نہیں ہوتا کہ دہشتگردوں کو چھوڑ دیا جائے، جو لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ حق پر ہیں وہ بی ایل اے اور بی ایل ایف کے کیمپ جوائن کر لیں۔
انہوں نے کہاکہ ڈھٹائی سے گفتگو کرنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، یہ لڑائی میری ذات کی نہیں ریاست کی ہے۔ احتجاج کی آڑ میں دہشتگردوں کو سپورٹ کرنے والوں کو قبول نہیں کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کا معاملہ انتہائی سیریس ہے مگر 8 فروری کو انتخابات ہوں گے اور میں ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہوں۔