دہشتگردوں کو کھلے عام کہتا ہوں کہ ہم ان سے نہیں ڈرتے، نگران وزیراعظم

جمعرات 11 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے  کہ فسادی لوگ و دہشتگرد قرآن و حدیث کا حوالہ دے کر فساد برپا کرتے ہیں، یہ بدبخت یقیناً جہنم میں جائیں گے، اے پی ایس میں دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو شہید کیا، دہشتگردوں کو کھلے عام کہتا ہوں کہ ہم ان سے نہیں ڈرتے، دہشتگرد دس حملے کریں گے تو ہم ان کو ہزار جواب دیں گے۔

پشاور میں پولیس لائنز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خوشی ہو رہی ہے، شہید پولیس اہلکاروں شہید صفت غیور اور شہید ملک سعد جیسے قد آور پیشہ ورانہ ہستیوں کے ورثا میرے سامنے بیٹھے ہیں۔ ’آپ بلا شبہ ان جیسے اعلی مرتبت افراد کے ورثا ہیں بلکہ آپ پوری ریاست کا ورثہ بھی آپ کے حصے میں آیا ہے۔‘

نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا کے ورثا معمولی لوگ نہیں ہوتے، بہت بڑے لوگ ہیں۔ ’میں ایک مقروض کی حیثیت سے یہاں آیا ہوں، آپ کا قرضہ ہے ہم پر، بسا اوقات شاید ہم مالی وسائل اس طریقے سے آپ کو مہیا نہیں کرپاتے جو کرنے چاہئیں، اس سے بڑھ کر جس احترام اور جس عزت کے آپ حقدار ہیں وہ آپ کو نہیں ملتا۔‘

انوار الحق کاکڑ نے تقریب میں قرآن پاک کی تلاوت کی گئی آیتوں کا حوالہ دیا کہ یہ آیات جب نبی پاکﷺ پر نازل ہوئیں تو اس وقت جو معاشرے کا پیمانہ تھا تو وہ قبائل تھے، قبائل ایک دوسرے سے امن میں رہتے تھے یا جنگ کی کیفیت میں رہتے تھے۔ آج زمانہ بدل گیا ہے اور قبیلے کی جگہ ریاست آگئی ہے۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ تم میں سے ایک جماعت ہونی چاہیے جو خیر کے لیے اٹھے، وزیر اعظم نے ورثا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ جماعت آپ ہیں۔‘

انہوں ںے کہا کہ فسادی لوگ و دہشتگرد قرآن و حدیث کا حوالہ دے کر فساد برپا کرتے ہیں، یہ بدبخت یقینا جہنم میں جائیں گے، یہ گرے ہوئے لوگ ہیں، انہوں نے بچے قتل کیے ہیں، اے پی ایس میں ٹکڑے ٹکڑے کیے ان کے، ان بیغیرتوں کو شرم آنی چاہیے۔

نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ ’نہیں ڈرتے ہم ان سے، میں نے بخار سے بھی مر جانا ہے، کسی خود کش حملے میں مر جانا ہے، کسی کا باپ بھی اللہ کی مرضی کے بغیر نہیں مار سکتا، دہشتگردوں کو کھلے عام کہتا ہوں دہشتگرد 10حملے کریں گے تو ہم ان کو ہزار جواب دیں گے، یہ ہمیں ڈراتے ہیں، اللہ نے زندگی اور موت کا فیصلہ اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے۔‘

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بہت سارے لوگ ان کو کہتے ہیں کہ 20 دن بعد آپ نہیں ہوں گے، اتنی سخت باتیں نہ کریں۔ ’جب تک آخری سانس ہے ہم اسی طرح کی باتیں کریں گے اور مزید شدت کے ساتھ کریں گے، مزید یقین اور جذبے کے ساتھ کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ بزدل، بے غیرت دہشتگرد چھپ چھپ کر حملے کرتے ہیں، اگر ان میں غیرت اور حیا ہو تو سامنے آ کے لڑیں، یہ کبھی سامنے آکر نہیں لڑیں گے، یہ نکلیں باہر اپنے بلوں سے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ شہدا کے ورثا اللہ اور اس کے نبی کی اقدار کے وارث ہیں، شہیدوں کے ورثا سیدھے جنت میں جائیں گے، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا نظریہ ہے، محض الفاظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے باہمت اور باوفا پولیس اہلکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں، مسلمہ اصول یہی ہے کہ جو ملک میں قانون پر نہیں چلتا وہ ملک چھوڑ کر چلا جائے۔ یہ بین الاقوامی قانون ہے، پولیس اہلکار خدانخواستہ کبھی ایسی بات ذہن میں نہ لائیں کہ وہ ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جو اخلاقی طور پر درست نہیں ہے، حکومت اور عوام ان کے ساتھ ہیں۔

’کوئی بھی مسلح کارروائی کرے اسے روکنا پولیس کی ذمہ داری ہے، دہشتگرد کسی ہمدردی کے لائق نہیں، شہید پولیس اہلکاروں کا نام عزت و احترام سے لیا جاتا ہے، دہشتگرد کتنے مردار ہوئے، کون ان کا نام احترام سے لیتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کے خلاف جنگ ہم جیت چکے ہیں، صرف اس جیت کا اعلان باقی ہے، کچھ وقت لگے گا یہ اعلان ہونے میں، اخلاقی طور پر اور سماجی طور پر ہم درست سمت میں ہیں، جو درست سائیڈ پر ہوتا ہے اللہ اس کی طرف ہوتا ہے، ہم حکمت سے اور ہمت سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp