پی ٹی آئی کا پلان بی اور الیکشن کمیشن کا نہلے پہ دھلا

ہفتہ 13 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ’بلے‘ کے نشان پر متوقع پابندی کے پیش نظرپاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے انتخابی نشان ’بلے باز‘ استعمال کیے جانے کی خبروں کے سامنے آنے پر الیکشن کمیشن نے قانونی پوزیشن واضح کردی ہے۔

c571d1e1-ea9a-48ca-a221-d3b586d1d05a by akkashir on Scribd

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ اکثرامیدواروں کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں، ان درخواستوں کے ذریعے سے الیکشن کمیشن کودھوکا دیا جارہا ہے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کودھوکا دے کرقانون کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے امیدوار کونہ دیا جائے۔ جو امیدوار کسی اورجماعت کا ممبرہواوردوسری جماعت کا نشان مانگے وہ نہ دیاجائے۔

الیکشن کمیشن نے اس صورتحال میں ہدایت کی ہے کہ  آر اوز ایسے کسی امیدوار کو دوسرا انتخابی نشان نہ دیں، الیکشن ایکٹ کے تحت امیدوار اپنی پارٹی وابستگی کا سرٹیفکیٹ دیتا ہے، ایک شخص ایک وقت میں ایک سے زیادہ پارٹی کا رکن نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اس وقت پی ٹی آئی کو بلے کا نشان ملنے کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت جاری ہے۔

سماعت کے دوران ہی پی ٹی آئی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے اپنے امیدواروں کو پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹس جاری کردیے ہیں اور یہی ہمارا پلان بی ہے۔

اِدھر چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی اختر اقبال ڈار کا موقف بھی سامنے آ گیا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ٹیم کرپٹ ہے جن سے بات نہیں ہو سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp