اسلام آباد: بلے سے محروم پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کون سے انتخابی نشان ملے؟

اتوار 14 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ روز عام انتخابات 2024 کے لیے امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کے وقت میں 6 مرتبہ توسیع کے بعد امیدواروں کو بالآخر نشانات الاٹ کردیے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں تحریک انصاف کے امیدوار بلے کے انتخابی نشان سے محروم آزادانہ حیثیت میں شمار کیے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفس اسلام آباد کی جانب سے دارالحکومت میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پر پارٹی ٹکٹ کے مطابق تمام امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کردیے گئے ہیں، انتخابی نشانات سمیت تمام امیدواروں کی حتمی فہرست آج آویزاں کی جائے گی۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفس اسلام آباد کی جانب سے قومی اسمبلی کے 3 حلقوں سے مجموعی طور پر 119 امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کیے گئے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں آزاد امیدوار بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این اے 47 سے تحریک انصاف کے شعیب شاہین کو بطور آزاد امیدوار ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے شعیب شاہین کو فاختہ کا انتخابی نشان جاری کیا گیاہے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو شیر کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سابق رہنما مصطفی نواز کھوکھر اسی حلقے سے انتخابی نشان کلاک کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے مجموعی طور پر 37 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں ایک خواجہ سرا نایاب علی بھی شامل ہیں، جنہیں سبز مرچ کا نشان الاٹ کیا گیا ہے، یہاں سے 12 مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوار سمیت 25 آزاد امیدوار بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، یہاں سے ایک اور آزاد امیدوار چوہدری الیاس مہربان کو بیٹری کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

این اے 48 میں مجموعی طور پر 38 امیدوار الیکشن لڑیں گے جن میں 27 امیدوار آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جبکہ 11 جماعتوں کے امیدوار بھی این اے 48 میں قسمت آزمائی کریں گے، یہاں سے تحریک انصاف کے علی بخاری کو بطور آزاد امیدوار انتخابی نشان پیراشوٹ الاٹ کیا گیا ہے جبکہ ایک اور آزاد امیدوار راجہ خرم نواز کو انتخابی نشان انار الاٹ کیا گیا ہے۔

این اے 46 میں مجموعی طور پر 44 امیدوار عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جن میں 16 جماعتوں کے امیدوار سمیت آزاد حیثیت میں قسمت آزمائی کرنے والے 29 امیدوار بھی شامل ہیں، یہاں سے آزاد امیدوار مصطفین کاظمی کا انتخابی نشان پیراشوٹ جبکہ شعیب شاہین کا انتخابی نشان شوز ہوگا۔

ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر الیکشن ایکٹ سیکشن 68 کے تحت حتمی فہرستیں مرتب کرکے آج آویزاں کریں گے اور یہ فہرست الیکشن کمیشن کو بھی بھجوائیں گے، جسے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن اپنی ویب سائٹ پراپلوڈ کرے گا۔

انتخابی نشان الاٹ کرنے کے وقت میں 6 مرتبہ توسیع کیوں؟

الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز عام انتخابات 2024 کے لیے امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کے وقت میں 6 مرتبہ توسیع کرکے رات 12 بجے کردیا تھا۔

اس سے قبل امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا وقت شام 4 بجے مقرر کیا گیا تھا پھر اس میں توسیع کرتے ہوئے شام 7 بجے کردیا گیا تھا، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نشان الاٹ کرنے کے وقت میں توسیع نہیں کی جائے گی، تاہم الاٹمنٹ کے وقت میں پہلے رات 9 بجے تک،  پھر رات ساڑھے 10 بجے تک توسیع کردی تھی۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق وقت سپریم کورٹ کے فیصلے کے انتظار کے باعث یہ توسیع کی گئی تھیں، جس کے بعد انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کے وقت میں ایک مرتبہ پھر رات 11 بجے تک توسیع کی گئی، جو بڑھا کر ساڑھے 11 بجے اور اس کے بعد رات 12 بجے کردی گئی تھی۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو ہدایات جاری کی تھی کہ ریٹرننگ افسران کسی ایک پارٹی کے امیدوار کو دوسری پارٹی کا انتخابی نشان نہ دیں، الیکشن کمیشن کا یہ حکم نامہ تحریک انصاف کا پلان بی سامنے آنے کے بعد جاری کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp