آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق منعقدہ ایک اہم اجلاس میں سینئر حکام نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا ہے کہ ملک کے بعض حصوں میں تھریٹ الرٹس ہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ پر امن انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور چیف کمشنر اسلام آباد کے علاوہ سیکرٹری وزارت داخلہ اور لا انفورسمنٹ ایجنسیز کے نمائندے بھی شریک تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں اور ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لیےتمام تر پیش بینی اور تیاری مکمل ہے۔
’پر امن انتخابات کا انعقاد لا انفورسمنٹ اداروں کی ذمہ داری ہے‘
چیف کمشنر نے اجلاس کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ انتظامیہ اور لا انفورسمنٹ ایجنسیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات کے پرامن، محفوظ اور کامیاب انعقاد کے لیے بروقت انتظامی و حفاظتی انتظامات یقینی بنائیں تاکہ سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور ووٹرز کو انتخابات کے حوالے سے ایک سازگار ماحول فراہم کیا جائے جس میں وہ بلا خوف و خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ پولنگ اسٹیشنز کی مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے اور الیکشن سے قبل اسے ہر صورت مکمل کر لیا جائے گا، تمام حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے انتظامات بھی مکمل ہیں اور تمام متعلقہ اداروں کو فنڈز کی بروقت فراہمی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔
حکام نے اجلاس کو کیا بتایا؟
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے اجلاس کو بتایا کہ برف باری سے متاثرہ اضلاع میں الیکشن کے دن تمام سڑکوں اور راستوں کو کھلا رکھنے اور پولنگ اسٹیشنز تک عوام کی رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
چیف سیکریٹری بلوچستان نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشن سطح پر امن کمیٹیاں بھی قائم کی جا رہی ہیں تاکہ پولنگ اسٹیشنز پر پرامن ماحول برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ میں تبدیلی سے متعلق واضح پالیسی ہدایات جاری کی جائیں تاکہ الیکشن میں تاخیر نہ ہو۔
Related Posts
چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام جاری ہے لہٰذا اس موقع پر اگر انتخابی نشان میں تبدیلیاں کی گئیں تو ان حلقوں میں الیکشن کروانا مشکل ہو جائے گا۔
سیکرٹری وزارت داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ الیکشن کے لیے وفاقی سطح پر کنٹرول روم بنا دیے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ تمام اداروں کے ساتھ رابطہ میں ہے اور الیکشن کمیشن کی معاونت اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام تر اقدامات مکمل ہیں۔
’سیاسی رہنماؤں اور ووٹرز کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے‘
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ہدایات جاری کیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اورووٹرزکی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، مزید انتخابی ریلیوں اور جلسوں کو بھی مناسب سیکیورٹی مہیا کی جائے اور الیکشن کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کروایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل (3) 218 کے تحت پرامن اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن اس حوالے سے اپنی ذمہ داری کو پوری تندہی سے پورا کرے گا۔
اجلاس میں تمام آئی جیز کو یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ جہاں بھی پولیس کی تعداد میں کمی ہوگی وہاں پر دیگر سکیورٹی ایجنسز سے اس کو پورا کیا جائے گا۔ انتخابات کے پرامن انعقاد میں کسی ادارے یا پولنگ اسٹاف کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی امیدوار یا کسی دیگر شخص نے قانون اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تو ان کے خلاف بھی قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، انتخابات کی سخت مانٹرنگ ہو گی اور انتخابات مقررہ تاریخ کو ہی منعقد ہوں گے۔