الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں کی جانب سے ملک کے مختلف علاقوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کے خلاف نوٹسز اور جرمانوں کا سلسلہ جاری ہے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں الیکشن کمیشن کی متحرک مانیٹرنگ ٹیمیوں نے امیدواروں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر کاروائی کی ہے۔
مزید پڑھیں
چیئرمین تحصیل کونسل پورن عبدالمولی کو 30 ہزار روپے جرمانہ
الیکشن کمیشن کے مطابق چئیرمین تحصیل کونسل پورن عبدالمولی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 30 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا اور 23 جنوری تک رقم جمع کروا کر چالان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عبدالمولی کو 18 جنوری کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر شانگلہ نے طلب کیا تھا لیکن وہ خود پیش ہوئے نا ان کا نمائندہ پیش ہوا۔
چیئرمین تحصیل کونسل بشام سعیدالرحمان کو 20 ہزار روپے جرمانہ
اسی طرح چئیرمین تحصیل کونسل بشام سعید الرحمان کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے 23 جنوری تک جمع کروا کر چالان پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وہ 18جنوری کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر شانگلہ کے دفتر میں پیش ہوئے۔
اسی طرح صوبہ پنجاب میں انتخابی مہم کی مانیٹرنگ کے لیے الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیمیں فعال ہیں۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب اعجاز انور چوہان کے مطابق ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
صوبہ پنجاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران نے سخت کارروائیاں کی ہیں۔
پنجاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدواروں کو نوٹسز جاری
این اے 153 ملتان میں امیدوار حامد علی بھٹی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا۔ این اے 66 وزیرآباد میں امیدوارار احمد چٹھہ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا۔
اسی طرح پی پی 133 ننکانہ صاحب میں امیدوار نوشیر مان کو وال چاکنگ کرنے پر نوٹس جاری ہوا۔ این اے 75نارووال سے امیدوار دانیال عزیز کو بھی دیواروں پر پوسٹر آویزاں کرنے پر نوٹس جاری کیا گیا۔
راولپنڈی، اسلام آباد سمیت دیگر مقامات سے تشہیری مواد ہٹا دیاگیا
الیکشن کمیشن کے مطابق ننکانہ صاحب میں انتخابی امیدواروں کو پینا فلیکس اور بل بورڈز آویزاں کرنے پر وارننگ جاری ہوئی۔ جہلم، راولپنڈی، اسلام آباد، سرگودھا اور بھکر سے پینا فلیکس اور دیگر تشہیری مواد ہٹا دیا گیا ہے۔
چینوٹ، فیصل آباد، ننکانہ، قصور، لاہور اور ملتان سے بھی پینا فلیکس ہورڈنگز اتروا دیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔