آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر حکومت بنائیں گے، بلاول کا 8 فروری کو سرپرائز دینے کا اعلان

ہفتہ 20 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم 8 فروری کو سرپرائز دینے جا رہے ہیں، آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر حکومت بنائیں گے۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم آزاد امیدواروں کو ساتھ ملا کر 172 کانمبر کراس کر جائیں گے، بہت سے آزاد امیدواروں کے ساتھ ابھی سے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے الیکشن میں 10 نکاتی ایجنڈا دیا ہے، مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کریں گے، پیپلزپارٹی نے جب بھی الیکشن میں وعدے کیے ان کو پورا کیا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ ہم نے اپنے منشور کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے، ہم معاشی بحران سے گزر رہے ہیں اس کا مقابلہ ضروری ہے۔

بلاول بھٹو نے نوازشریف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ میں بھی منشور پیش کیے بغیر کہہ سکتا تھا کہ وزیراعظم بنادو مسائل ختم کر دوں گا۔

انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل کے حل کے لیے ایک ذمہ دار حکومت چاہیے، پاکستان کے عوام کی اکثریت نہیں چاہتی کہ کوئی چوتھی بار وزیراعظم بنے۔

17 وزارتیں 2017 میں بند ہونی چاہیے تھیں

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ عام آدمی کو سپورٹ کرنے سے معیشت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے، اس وقت ضروری ہے کہ اشرافیہ کو دی جانے والی سبسڈی ختم کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ 17 وزارتیں 2017 میں بند ہو جانی چاہییں تھیں مگر نہیں ہوئیں۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ سی پیک کے سلسلے میں آصف زرداری جب چین کے دورے کرتے تھے تو ن لیگ تنقید کرتی، اسی طرح جب انہوں نے بی آئی ایس پی شروع کیا تب بھی مخالفین نے تنقید کی۔

چیئرمین پی پی نے کہاکہ میں حکومت بنانے کے لیے پُرامید ہوں، ملک بھر میں عام لوگوں کے لیے 30 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا ہے جسے پورا کریں گے۔

نوازشریف آئی جے آئی والی سیاست کر رہے ہیں

بلاول بھٹو نے کہاکہ نوازشریف اپنی آخری اننگز میں جمہوری رویے کی سیاست کریں، اس وقت وہ جمہوری نہیں آئی جے آئی والی سیاست کر رہے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ ن لیگ نے سیاست کو سیاست نہیں رہنے دیا، ان کا سیاسی انتقام کے علاوہ کوئی اور ارادہ نہیں، نوازشریف نے واپس آکر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور ججز سے حساب لینا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگ پرانی سیاست کرنا چاہتی ہے، نوازشریف نے کبھی اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھا۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ملک میں ایک طرف معاشی بحران ہے تو دوسری طرف دہشتگرد سر اٹھا رہے ہیں، آصف زرداری اور میری پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔

شہبازشریف کو کھل کر کھیلنے نہیں دیا گیا

پی ڈی ایم حکومت کا حصہ رہنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کے ساتھ اچھا ورکنگ ریلیشن تھا مگر انہیں کھل کر کھیلنے نہیں دیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ میثاق جمہوریت پر صرف پیپلزپارٹی نے عمل کیا، حکومت میں رہتے ہوئے کچھ ایسے فیصلے ہوئے جو میرے نظریے کے مطابق نہیں تھا اور اس حوالے سے آصف زرداری سمیت دیگر کو آگاہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ مجھے وزارت چھوڑی چاہیے تھی اور اس کی کوشش بھی کی، پارٹی کو کہا تھا حکومت چھوڑ دیتے ہیں مگر آصف زرداری نے کہاکہ زبان دی ہے ایسے نہیں ہو سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp