عدلیہ مخالف مہم، حکومت کا سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا اعلان

پیر 22 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پی ٹی اے اور مجاز ادارے اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں، سینکڑوں اکاؤنٹس کو مانیٹر کیا گیا، ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔

13 جنوری کو بڑی عدالت نے ایک اہم فیصلہ دیا تھا، ملک کے اندر اور باہر عدلیہ ججز کیخلاف گھٹیا مہم چلائی گئی، ہمارے اندر عدم برداشت اور جھوٹ کا کلچر جاری ہے، ملک کے اندر اور باہر لوگوں کو انتباہ کرنا ہے کہ ایسی سرگرمیوں سے باز آجائیں۔ عدلیہ مخالف مہم کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

اسلام آباد میں ایف آئی اے اور پی ٹی اے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آئی بی ،آئی ایس آئی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔ ایف آئی اے، پی ٹی اے اور متعلقہ ادارے کڑی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہوا ہے۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر بہت سے مسائل ہیں، عدالتوں کے فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، فیصلوں پر تعریف اور تنقید کی آئین میں اجازت ہے، کئی دن تک مہم میں کوئی کمی نہ آئی تو وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ سوشل میڈیا کمپینز کیساتھ ہر 3 اور 6 ماہ کے درمیان اجلاس ہوتے ہیں، سوشل میڈیا سے متعلق عوامی آگاہی بہت ضروری ہے۔ آئین کے تحت آزادی اظہار رائے مناسب پابندیوں کے تابع ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ پی ٹی اے اور مجاز ادارے اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں، سینکڑوں اکاؤنٹس کو مانیٹر کیا گیا ان کیخلاف کارروائی ہوگی، ہماری حکومت کسی ایک کے لیے نہیں ہے، آئین اور قانون کے تحت کارروائی کریں گے، وضاحت سے کہہ رہا ہوں کہ ملک آئین کے تحت چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ہی نگران حکومت قائم ہوئی۔ 8 فروری کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہوں گے، عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں،یہ ملک آئین کے تحت چلتا ہے، آئین کے تحت ہی یہ نگران حکومت قائم ہوئی، آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ ملک منتخب نمائندے چلائیں گے اور پاکستان کے عوام نئی آئینی حکومت منتخب کریں گے۔

ایف آئی اے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہمارا سائبر کرائم ونگ مکمل طور پر چوکنا ہے، سوشل میڈیا پر بہت سے اکاؤنٹس کو مانیٹر کر رہے ہیں، کسی کو ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

پی ٹی  اے حکام نے کہا کہ ہمارے پاس مواد کو بلاک کرنے کا اختیار موجود ہے، تمام ادارے ہمیں میڈیا اور سوشل میڈیا سے متعلق آگاہ کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا سے متعلق عوام میں آگاہی بہت ضروری ہے کیونکہ کچھ لوگوں کو پتا ہی نہیں ہوتا اور وہ بغیر معلومات کے اس معلومات کو آگے بڑھا رہے ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کمپنیز کے ساتھ کچھ عرصے بعد اجلاس ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp