پاکستان کے معروف اداکار اور حال ہی میں استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے پلیٹ فارم سے سیاست شروع کرنے والے ساجد حسن نے کہا ہے کہ مجھے ملٹی ٹاسکنگ کا بہت شوق ہے۔
’ساجد حسن اس وقت جیو نیوز کے بینر تلے بننے والے ڈرامے کے سیٹ پر موجود ہیں اور ساتھ ہی اپنی سیاسی سرگرمیاں کچھ اس طرح جاری رکھے ہوئے ہیں کہ سیٹ پر ہی ان سے پارٹی عہدیدار میٹنگ کرنے کے لیے موجود ہوتے ہیں‘۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد حسن نے کہاکہ اس وقت اولین ترجیح انتخابات ہیں، ہم نے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیے ہیں، ملک میں اگر کوئی جماعت تبدیلی لا سکتی ہے تو وہ صرف عقاب کے نشان والی استحکام پاکستان پارٹی ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی ہی کیوں؟
وی نیوز کے سوال پر ساجد حسن نے کہاکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شامل ہونے کی وجہ جہانگیر ترین اور علیم خان ہیں۔ جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کے لیے جو جدوجہد کی وہ سب کے سامنے ہے، وہ کبھی چھوٹی بات نہیں کرتے۔
انہوں نے کہاکہ جہانگیر ترین پر بہت سے الزامات لگائے گئے مگر انہوں نے خاموشی اختیار کی جو مجھے پسند آیا، یہاں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے ایک دوسرے پر الزامات لگائے جاتے ہیں، جہانگیر ترین کی اس ملک کے لیے خدمات ہیں، لوگ شاید بھول گئے ہیں مگر میں نہیں بھولا۔
ساجد حسن نے کہاکہ اس وقت ملک میں اصل تبدیلی کی ضرورت ہے، ایک پاکستانی کی حیثیت سے اگر دیکھوں تو ہماری جماعت میں بہت پیارے لوگ ہیں، مجھے سب سے بہت پیار ملا۔
اس وقت کس ڈرامے کے لیے کام کر رہے ہیں؟
ساجد حسن نے کہاکہ وہ گزشتہ 35 برس سے ڈراموں میں کام کر رہے ہیں، ’ڈرامے شروع ہوتے ہیں پھر پبلسٹی ہوتی ہے اور پھر وہ چلتے ہیں۔ اللہ پاک نے ایک فن دیا ہے اور لوگ میرے کام کو پسند بھی کرتے ہیں۔ اس وقت جیو انٹرٹینمنٹ کے سیٹ پر ہوں۔
اگر آپ جھوٹ بولتے ہیں تو اداکاری کرنا پڑتی ہے
ساجد حسن نے اداکاری اور سیاست میں تفریق کے سوال پر کہاکہ اگر آپ جھوٹ بولتے ہیں تو اداکاری کرنا پڑتی ہے اور میں چونکہ کافی عرصہ سے اداکاری کررہا ہوں اس لیے مجھے جھوٹ بولنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔
’پتا نہیں یہ سیاستدان ہیں بھی کہ نہیں‘
موجودہ سیاست دانوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ساجد حسن نے کہاکہ پتا نہیں یہ سیاست دان ہیں بھی کہ نہیں، ’میں پروفیشنل سیاست دان نہیں بلکہ ان لوگوں میں سے ہوں جو پاکستان کی یہ حالت دیکھ دیکھ کر تنگ آکر کہتے ہیں کہ کچھ کریں‘۔
انہوں نے کہاکہ جب ہر کوئی کہتا رہے گا کہ بہتری نہیں آ سکتی تو کچھ نہیں ہوگا۔ رات کے وقت پینلسٹ منفی باتیں کر رہے ہوتے ہیں کہ ہم غریب ہیں، ہم غریب ہیں، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ غربت ختم کرنے کے لیے کیا کر رہے ہو۔ ’کہیں نا کہیں بہت بنیادی کام ہم نے چھوڑ دیے ہیں اور میں ان پر کام کرنا چاہتا ہوں، یہ ایک جدوجہد ہے، آپ کسی بھی پارٹی کے ساتھ ہوں کام تو اچھے کریں‘۔
ساجد حسن کہتے ہیں کہ ہم جیسوں کو مجبوراً اس طرف آنا پڑتا ہے کیونکہ لوگ ہماری عزت کرتے ہیں۔ اگر ملک کو ضرورت ہے تو ہم ضرور آگے آئیں گے اور نڈر ہو کر آگے بڑھیں گے۔ ’ہو سکتا ہے کہ میرے لیے کسی جماعت میں شامل ہونا کوئی اچھا نا ہو لیکن اب میں اس سے بالاتر ہو گیا ہوں‘۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت ہر پاکستانی کو اپنے ملک کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ مجھے سیاستدان کہیں یا کچھ اور لیکن میں پاکستان میں ترقی دیکھنا چاہتا ہوں۔
’وعدے تو کرنے ہی پڑیں گے‘
ساجد حسن نے استحکام پاکستان پارٹی کے وعدوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وعدے تو کرنے ہی پڑیں گے۔ 300 یونٹ تک بجلی فری دینے سے کسی کو خاص فرق تو پڑے گا نہیں لیکن اس سے ابتدا تو ہو سکتی ہے۔ ہمیں اس سے بھی آگے جانا چاہیے، اس وقت ضروری ہے کہ لوگوں کی آمدن کو بڑھایا جائے۔ تعلیم کے میدان میں ریسرچ پر ہمیں کام کرنا چاہیے۔
ہمیں ووٹ دیں نا دیں اڑھائی کروڑ بچوں کو اسکول لے کر جائیں گے
ساجد حسن نے کہاکہ ہمیں ووٹ ملے نا ملے لیکن جہانگیر ترین کے ساتھ مل کر ہم اڑھائی کروڑ بچوں کو اسکولز میں ضرور لے کر جائیں گے۔ ’آپ ہمیں ووٹ نہ دے کر پچھتائیں گے اس لیے ہمیں ووٹ ضرور دیں‘۔
اس بار ہمیں ووٹ دیں یہ بہت اچھی شرارت ہوگی
ساجد حسن کہتے ہیں کہ سب کو آزما کر کیا ملا، اس بار عوام اچھی شرارت کرتے ہوئے عقاب کے نشان پر مہر لگائیں۔
جلسے جلوسوں پر پابندی لگنی چاہیے
ساجد حسن نے کہاکہ میں جلسے جلوسوں کے خلاف ہوں ان پر پابندی لگنی چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ یہ جو لوگ کسی کے بھی سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں اس سے کچھ نہیں ہوتا صرف آپ کسی لیڈر کو مزید بدمعاش کردیتے ہیں۔ 22 کروڑ لوگوں کے ملک میں 50 ہزار یا لاکھ لوگ جمع کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ جلسوں میں پیسے کے ضیاع سمیت لوگوں کا وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔
مجھے اگر ووٹ دینا ہے تو ویڈیو پر دو
ساجد حسن نے جلسوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے آپ نے ووٹ دینا ہے تو میں ویڈیو پیغام پر دیں۔
’وہی باتیں کرتے کرتے قوم کا کتنا وقت گزر گیا‘
ساجد حسن نے کہاکہ ہمارے ایک لیڈر کتنی تقریریں کرتے تھے، قوم کا کتنا وقت نکل گیا وہی باتیں کرتے کرتے، وہی بات کرنی ہے تو 2 منٹ میں کرکے ختم کرو۔
’معیشت گرنے کا سب سے زیادہ نقصان فنکار کو ہوتا ہے‘
ساجد حسن کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی معیشت جب گرتی ہے تو اس کا سب سے زیادہ نقصان فنکار کو ہوتا ہے، جب تک ملک اچھا نہیں چلے گا فنکار کو بھول جائیں۔ ہم آپس میں گالیوں میں اتنے مصروف ہیں کہ ہم نے اچھا کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
ویب سیریز میں پاکستان کے پیچھے رہ جانے کی وجہ؟
ساجد حسن کہتے ہیں کہ بھارت کی معاشی طاقت بہت زیادہ ہے، پاکستانی لوگوں سے نیٹ فلکس اتنا کام اس لیے نہیں کروا رہا کہ انہیں بھارت کی مارکیٹ چاہیے، لیکن اگر ہم طریقے سے چلیں تو مودی کے ساتھ پاکستان وہ کرسکتا ہے جو کوئی نہیں کرسکتا۔
ساجد حسن نے بھارتی وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا
ساجد حسن نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھانا مودی کی درست پالیسی نہیں۔ پاکستان کو آپ جتنا بھی کمزور سمجھیں جب کشمیر کی باری آئے گی تو ہم خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے کیونکہ ہمارے بھائی وہاں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مذہبی بنیاد پر بات نہیں کر رہا لیکن جب آپ مذہب کی آڑ میں ہمارے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کریں گے تو پھر ہمیں بھی سوچنا تو پڑے گا۔
ساجد حسن نے مسلمانوں سے مخاطب ہو کر کہاکہ ضروری ہے ہم اعلیٰ تعلیم حاصل کریں کیونکہ اصل لڑائی سائنس و ٹیکنالوجی کی ہے۔ ہمیں نئی نسل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔