نگراں وزیرِاطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ چند عناصر بیرونی آلہ کار بنے ہوئے ہیں، ریاستی اداروں کیخلاف اقدامات پر دھرنے کے شرکا کے خلاف کارروائی کی جائے گی،ایمنسٹی انٹرنیشنل اپنی غیر جانبداری برقرار رکھے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت میں بھی ظلم کا نوٹس لیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ دہشتگرد تنظیمیں پاکستان میں بے گناہ شہریوں پر حملے کر رہی ہیں، کئی عالمی اداروں نے دہشتگردوں کے ایجنٹوں سے رابطے کرکے پاکستان کو بدنام کرنے کی رپورٹس جاری کیں۔
نگراں وزیرِاطلاعات بلوچستان نے کہا کہ اس صورتحال کا بروقت نوٹس لے کر ہم نے بروقت وضاحت بھی کردی ہے، کوئٹہ منافقانہ اور ٹارگٹڈ اقدامات برداشت نہیں کیے جائیں گے، ایمنسٹی انٹرنیشنل اپنی غیر جانبداری برقرار رکھے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت میں بھی ظلم کا نوٹس لیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ ایک طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل لانگ مارچ کی حالت زار پر اس قدر تشویش کا اظہار کرتی ہے تو دوسری طرف وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے عوام نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو مسترد کیا تھا، امن وامان ایک چیلنج ہے، بلوچستان سمیت کہیں بھی دہشتگردی کے واقعات ہوسکتے ہیں، سیکیورٹی تھریٹ ہے لیکن دہشتگردوں کےحملوں اور سیکیورٹی تھریٹ سےجمہوری عمل متاثر نہیں ہوگا، کوئٹہ میں دفعہ 144کے تحت جلسوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی مداخلت سے قومی خودمختاری کو نقصان پہنچایا جاتا ہے، ماہ رنگ بلوچ نے صرف سفارخانوں سے رابطے رکھے اور سیمینار کیے، بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی تھی۔
نگراں صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ہمارے نوجوان اس ملک ک تعمیر کے معمار ہیں، آرمی چیف نے نوجوانوں کے لیے درست پیغام دیا ہے۔