الیکشن کمیشن کو ثناءاللہ مستی خیل کا نام بیلٹ پیپرمیں شامل کرنے کا حکم

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عدالت نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 91 بھکر سے آزاد امیدوار ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔

امیدوار ثناء اللہ مستی خیل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے درخواست گزار کے وکیل سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے بتایا کہ الیکشن ٹربیونل نے کاغذات منظور کیے، جس بعد میں ہائیکورٹ نے مسترد کر دیا۔

وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے نوٹس جاری کیا نہ ہی موقف سنا، یکطرفہ فیصلہ ہوگیا، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ثناء اللہ مستی خیل اشتہاری ہیں تو عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوتے، جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ ثناء اللہ مستی خیل پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا الزام تھا، جس میں وہ سرنڈر کرنے کے بعد ضمانت پر ہیں۔

عدالتی استفسار پر مخالف فریق کے وکیل نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر فیصلہ کیا تھا، جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن حکام کو طلب کرتے ہوئے سماعت میں کچھ دیر وقفہ کردیا، بعد میں الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کے لیے تیار ہیں۔

سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ثناءاللہ مستی خیل کا نام این اے 91 بھکر سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے بیلٹ پیپرز میں شامل  کرنے کا حکم دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp