عام انتخابات کے دوران تعینات پاک فوج کو کیا اختیارات حاصل ہوں گے؟

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر عام انتخابات کے دوران 2 لاکھ 77 ہزار پاک فوج کے افسران و اہلکاروں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے، رینجرز اور ایف سی اہلکاروں سمیت دیگر سیکیورٹی اہلکار اس کے علاوہ ہیں۔

پاک فوج کے اہلکاروں کی اتنی بڑی تعداد تعیناتی کے بعد یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ پاک فوج کو انتخابات کے روز کیا اختیارات حاصل ہوں گے۔

جوان آئین کے آرٹیکل 245 اور 220 کے تحت اپنے فرائض سرانجام دیں گے

الیکشن کمیشن نے افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز کے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق عام انتخابات کے موقع پر افواج پاکستان کے جوان آئین کے آرٹیکل 245 اور 220 انسداد دہشت گردی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ کے تحت اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔

پولنگ کے روز 8 فروری کو افواج پاکستان کے اہلکار صرف انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کے باہر تعینات ہوں گے۔

بیلٹ پیپرز کی ترسیل افواج پاکستان کی نگرانی

عام انتخابات کے لیے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے وقت پرنٹنگ پریس کے حفاظت پر سول امڈ فورسز فرائض اور انجام دے گی، جبکہ پرنٹنگ پریس سے ریٹرننگ افیسر تک بیلٹ پیپرز کی ترسیل افواج پاکستان کی نگرانی میں ہوگی۔

اس کے علاوہ انتخابی عمل میں استعمال ہونے والا سامان ریٹرننگ افسر سے لے کر پولنگ اسٹیشن تک اور پھر پولنگ سٹیشن سے دوبارہ ریٹرننگ افسر تک پاک فوج کی نگرانی میں بھیجا جائے گا۔

اہلکار پولنگ کے بعد گنتی کے عمل میں مداخلت نہیں کرینگے

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان کے اہلکار پولنگ کے بعد گنتی کے عمل میں کسی بھی طرح مداخلت نہ کریں۔ اگر کسی پولنگ اسٹیشن میں پریزائیڈنگ افسر مبینہ بےضابطگی اور بد انتظامی کو روکنے میں ناکام ہوگا تو افواج پاکستان فوری طور پر اس معاملے کو ریٹرننگ افسر کے نوٹس میں لائیں گے۔

مشکوک اور مشتبیٰ ووٹرز کی نشاندہی

افواج پاکستان کے اہلکاروں کی یہ ڈیوٹی ہوگی کہ وہ پولنگ اسٹیشنز کے باہر مشکوک اور مشتبیٰ ووٹرز کی نشاندہی کریں گے جس کے بعد پولیس ان ووٹرز کی پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے سے قبل تلاشی لے گی۔

آرمڈ فورسز ووٹنگ کے دوران مکمل طور پر غیر جانبدار رہیں گی

الیکشن کمیشن کی جانب سے جو ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے اس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز پولنگ کے دن ووٹنگ کے دوران مکمل طور پر غیر جانبدار رہیں گی اور کسی بھی امیدوار کی حمایت یا مخالفت میں کام نہیں کریں گی۔

افواج پاکستان کے جوان ووٹر کے ساتھ خوش اسلوبی کا مظاہرہ کریں گے اور کسی بھی غیر قانونی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قانون کا راستہ اختیار کریں گے۔

پریزائیڈنگ اور پولنگ افسر کے کام میں عدم مداخلت کی ہدایت

پولنگ اسٹیشن کے باہر تعینات افواج پاکستان کے اہلکاروں کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی ایسے ووٹر کو پولنگ اسٹیشن میں داخل نہ ہونے دیں جس کے پاس کوئی دھماکا خیز مواد ہو یا جو شر انگیزی پھیلانے یا ملکی مفاد اور ملکی سلامتی کے خلاف کوئی حرکت کرتے ہوئے پایا جائے۔

ضابطہ اخلاق میں واضح کیا گیا کہ افواج پاکستان بیلٹ پیپر یا کوئی بھی اور انتخابی مواد اپنی تحویل میں نہ لیں جبکہ افواج پاکستان کے اہلکار پریزائیڈنگ افسر اور پولنگ افسر کے کسی کام میں مداخلت نہ کریں۔

کسی بے قاعدگی کے الزام پر افواج پاکستان کے اہلکار خود جواب نہ دیں

پولنگ اسٹیشن کے باہر پیش آنے والے کسی بھی معاملے کی اطلاع پریزائیڈنگ افسر کو دی جائے۔ جبکہ کسی بے قاعدگی کے الزام پر افواج پاکستان کے اہلکار خود جواب نہ دیں۔ اگر کسی پولنگ اسٹیشن پر بے قاعدگی اور بد انتظامی جاری رہے تو افواج پاکستان کے اہلکار اپنے انچارج افسر کو اس معاملے کی اطلاع کریں گے۔ افواج پاکستان کے اہلکار کسی امیدوار، کسی پولنگ ایجنٹ، مبصر یا میڈیا کے نمائندے کے ساتھ بحث یا جھگڑے سے گریز کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp