نوازشریف کے ساتھ سندھ میں مباحثے کے لیے تیار، پتا نہیں وہ کیوں ڈر رہے ہیں، بلاول بھٹو

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میں نے شہباز شریف کی جانب سے سندھ میں نوازشریف کے ساتھ مباحثے کا چیلنج قبول کیا ہے مگر پتا نہیں وہ کیوں ڈر رہے ہیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میاں صاحب جہاں مباحثہ کرنا چاہتے ہیں آ جائیں میں تیار ہوں، نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم بننا چاہ رہے ہیں، اگر اپنی معاشی پالیسیوں کا پتا ہے تو آئیں میرے ساتھ مباحثہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں گی تو بحران حل ہو گا، پنجاب میں لوگوں سے اچھا ریسپانس ملا ہے، ہم کچے وعدے نہیں کرتے، اپنے منشور پر پوری طرح عملدرآمد کرائیں گے۔

اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی کی ذہنیت سمجھتا ہوں

قبل ازیں بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی کی ذہنیت سمجھتا ہوں، ہم اقتدار میں آکر اشرافیہ کی سبسڈی ختم کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ملک جس معاشی بحران سے گزر رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، ہم اقتدار میں آکر اشرافیہ کی سبسڈی ختم کریں گے اور یہ رقم عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے۔

’نفرت اور تقسیم کی سیاست سے جمہوری اور حکومتی نظام متاثر ہوا، چیلنجز بہت زیادہ ہیں مگر ہم ان سے نمٹ لیں گے‘۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے اپنے منشور میں عوامی معاشی معاہدہ پیش کیا ہے جس پر عملدرآمد سے ہی مسائل سے نمٹا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ انتخابی منشور کو میں نے خود چند ماہرین کے ساتھ بیٹھ کر تیار کیا، مہنگائی، غربت، بیروزگاری، موسمیاتی تبدیلی اہم ایشوز ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ معاشی بحران اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان خطرے میں ہے، موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے خطرات سے لوگوں کو آگاہی دینا ہو گی۔

وفاق سے 17 وزارتیں ختم کریں گے

انہوں نے کہاکہ ہمیں نچلے طبقے کو سہولیتں دینا ہوں گی تاکہ ترقی نچلی سطح سے شروع ہو۔ وفاق کے پاس 17 وزارتیں ایسی ہیں جو ختم ہو نی چاہیے تھیں کیونکہ ان کو چلانے کے لیے حکومت کے پاس پیسا نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم زراعت، مواصلات اور توانائی کے شعبوں پر سرمایہ کاری کریں تو معاشی استحکام لا سکتے ہیں۔ وفاقی حکومت میں 18ماہ گزارے جانتا ہوں اسلام آباد کی بیوروکریسی کی کیا ذہنیت ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی بیوروکریسی نہ خود کچھ کرنا چاہتی ہے نہ کسی کو کچھ کرنے دینا چاہتی ہے۔ مضبوط لابیاں ہیں جو مسائل کا باعث بنتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp