توشہ خانہ کیس: جج محمد بشیر اور عمران خان کے درمیان کیا مکالمہ ہوا؟

بدھ 31 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس پر ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی سے سوال کیا آپ نے اپنا 342 کا بیان جمع کرایا ہے؟ جس پر عمران خان نے کہا میں نے بیان تیارکر لیا ہے، اپنے وکلا کے آنے پر بیان جمع کراؤں گا۔

اس کے بعد بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت سے چلے گئے، بعد ازاں جج نے جیل حکام سے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں آنے کا کہیں لیکن جیل حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت آنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کو اتنی جلدی کیوں ہے؟ میرے ساتھ دھوکا ہوا ہے، مجھے تو صرف حاضری کے لیے بلایا گیا تھا۔

جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ فوری طور پر اپنا بیان جمع کرا دیں اور عدالتی وقت خراب نہ کریں،‏ جس پر عمران خان نے کہا کہ آپ کو کیا جلدی ہے، کل بھی جلدی میں سزا سنائی گئی، وکلا ابھی آئے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا آئیں گے تو اُن کو دکھا کر بیان جمع کراؤں گا، میں صرف حاضری کے لیے آیا ہوں، جس کے بعد عمران خان کمرہ عدالت سے واپس چلے گئے۔

واضح رہے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، جس کے بعد ملزمان کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال تک نااہل ہوں گے اور ملزمان پر ایک ارب 57 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp