بشریٰ بی بی کے ذریعے عمران خان کو 3 شرائط پہنچانے کی کوشش کی گئی، مراد سعید

جمعہ 2 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ذریعے 3 شرائط پہنچانے کی کوشش کی گئی لیکن ان کے انکار کے بعد انہیں دباؤ میں لانے کے لیے تمام تر میڈیا اور ریاستی مشینری کا استعمال بروئے کار لایا جارہا ہے۔

پہلی شرط

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں رہنما پی ٹی آئی مراد سعید نے کہا کہ ان شرائط میں سے پہلی شرط یہ تھی کہ مقتدرہ کے معتوب قرار دیے گئے افراد (جن میں ان کا نام سرفہرست تھا) تحریری معافی مانگیں اور ہمیشہ کے لیے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں، ان کے خاندان کے افراد کو آگے لایا جاسکتا ہے لیکن وہ خود دوبارہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے۔

دوسری شرط

مراد سعید کے مطابق دوسری شرط یہ تھی کہ عمران خان اگلے 3 سال بنی گالہ میں مقید رہیں گے اور انتخابات جیتنے کے نتیجے میں بننے والی تحریک انصاف کی حکومت کو سیاسی یا حکومتی امور سے متعلق کسی قسم کا کوئی مشورہ نہیں دے سکیں گے۔

تیسری شرط

تیسری شرط یہ تھی کہ عمران خان کو 3 نام دیے جائیں گے جن میں سے کسی ایک کو وہ اگلا وزیراعظم نامزد کریں گے اور عوام میں یہی تاثر دیا جائے گا کہ یہ فیصلہ عمران خان کی جانب سے کیا گیا ہے، ایک سال تک اس حکومت کی کارکردگی کو جانچا جائے گا اور اس کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

مراد سعید کا کہنا تھا کہ تمام تر ہتکھنڈے اپنا لینے کے بعد منصوبہ سازوں کو اندازہ ہوچکا ہے کہ عوام کا فیصلہ تبدیل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی صورت میں تحریک انصاف کو کھیل کا حصہ رکھنا بھی مجبوری ہے تاکہ دنیا انتخابات کی شفافیت پر زیادہ سوال نہ اٹھائے لیکن لندن پلان کی کامیابی اور بیرونی آقاؤں کے ساتھ کیے وعدوں اور ذاتی مفادات کا تحفظ بھی مطلوب ہے۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی ’اُن‘ کے نرغے میں ہیں

مراد سعید نے عوام سے کہا، ’میں جانتا ہوں کہ آپ باشعور ہیں اور ان تینوں شرائط سے مطلوب نتائج کا اندازہ خود لگا سکتے ہیں، آپ یہ بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان شرائط کو نہ ماننے کی صورت میں ان کو کن نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہوں گی اور ان پر کس رفتار سے عملدرآمد جاری ہے۔‘

مراد سعید کا مزید کہنا تھا، ’آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اس وقت عمران خان اور ان کی اہلیہ اُن کے نرغے میں ہیں اور آپ کا شعور ان کے کسی انتہائی اقدام کے راستے کی اکلوتی رکاوٹ ہے، حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فی الحال میرا اس سے زیادہ کہنا مناسب نہیں، اس وقت ضروری ہے کہ آپ اپنا فوکس 8 فروری پر رکھیں اور اپنی آنکھیں اور کان کھلیں رکھیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp