سپریم کورٹ : جمعیت علمائے اسلام (ف) کی خاتون امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم

جمعہ 2 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی خاتون امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی خاتون امیدوار حنا بی بی کی خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے ریٹرننگ افسر، الیکشن ٹربیونل اور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل کامران مرتضی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ حنا بی بی نے غلطی سے کاغذات نامزدگی میں قومی اسمبلی کے بجائے صوبائی اسمبلی لکھا تھا، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خواتین کی مخصوص نشست پر حنا بی بی کا نام الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کی لسٹ میں جمع کروایا تھا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ حنا بی بی نے کاغذات نامزدگی پر قومی اسمبلی کے بجائے صوبائی اسمبلی لکھا اور فیس بھی صوبائی اسمبلی کی جمع کروا دی، وکیل کامران مرتضی نے عدالت کو بتایا کہ غلطی کا پتہ چلتے ہی حنا بی بی نے دوبارہ قومی اسمبلی کی فیس بھی جمع کرا دی تھی۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ پارٹی کی ترجیحی لسٹ میں صدف یاسمین کا نام تیسرے نمبر پر تھا، صدف یاسمین سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے ہیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر دوسری خاتون نے کاغذات جمع ہی نہیں کرائے تو پھر بات ہی ختم ہوگئی ہے۔

عدالت نے ریٹرننگ آفیسر، الیکشن ٹریبونل اور ہائیکورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دے دیتے ہوئے حنا بی بی کے کاغذات منظور کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ حنا بی بی کا نام پہلے سے ہی پارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر موجود ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو حنا بی بی کا نام پارٹی کی جانب سے دی گئی قومی اسمبلی کی امیدواروں کی لسٹ میں شامل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp