کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو کے شہر مسی ساؤگا مسجد پر حملہ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کے ملک میں اسلاموفوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے مذکورہ حملے کو نفرت کی بنیاد پر کیا جانے والا ایک جرم اور اسلاموفوبیا کی لہر کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کینیڈا میں اسلام کے خلاف اقدامات کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
یاد رہے کہ پولیس کے مطابق ایک شخص نے مسجد کی کھڑکی سے مسجد کے اندر 2 پتھر پھینکے تھے تاہم اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ اس واقعے کو جس کینیڈا میں سنہ 2017 میں ہونے والے ایک واقعے سے جوڑا گیا جس میں 6 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اسلاموفوبیا پر مبنی یہ واقعات پریشان کن، بزدلانہ اور ناقابل قبول ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس’ پر اپنے ایک بیان میں واقعے کی شدید مذمت کی اور اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
That work is more important than ever – because, in recent months, Muslim communities across Canada have experienced an increase in discrimination and Islamophobia. It is unacceptable. So, today and every day, let us all continue to build a better future. https://t.co/dPHNNnbR2j
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) January 29, 2024
دریں اثنا کینیڈین مسلمانوں کی نیشنل کونسل نے کہا ہے مسجد پر حملہ اس خطرناک لہر کے ابھرنے کی ایک خطرناک علامت ہے جو اسلاموفوبیا کے حوالے سے پورے ملک میں جاری ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں اور کارکنوں نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد دنیا بھر میں مسلم دشمنی، اسلام دشمنی اور یہود دشمنی کے واقعات میں تیزی آگئی ہے۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 27 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ جبکہ 23 لاکھ سے سے زائد فلسطینی بےگھر ہوچکے ہیں۔