امریکی فوج نے شام اور عراق میں 7 مختلف مقامات پر حملے کرکے 85 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
مغربی میڈیا کے مطابق، امریکی فوج نے یہ فضائی حملے گزشتہ رات کیے تھے جن میں 18 ایرانی حمایت یافتہ جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اردن میں ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد شام اور عراق پر یہ تازہ ترین حملے جوابی کارروائی کے طور پر کیے گئے ہیں، حملے 30 منٹ تک جاری رہے، عراق میں 3 مقامات اور شام میں 4 مقامات پر بمباری کی گئی۔
Related Posts
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عراق اور شام پر حملوں میں استعمال کیے گئے جنگی ساز و سامان کو امریکا سے بھجوایا گیا اور ان میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیارے سمیت دیگر متعدد طیارے بھی شامل تھے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حملوں میں متعدد شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ہمارے رد عمل کا آج آغاز ہوا ہے، یہ مستقبل میں بھی ہمارے منتخب کردہ وقت اور مقامات پر جاری رہے گا۔
عراق کی جانب سے امریکی حملوں کی مذمت کی گئی ہے تاہم ایران نے ان حملوں سے متعلق تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اردن میں امریکی فوجی اڈے پر مبینہ ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔