عمران خان اور اہلیہ کو نکاح کیس میں بھی سزا: 8 فروری کے بعد پی ٹی آئی کا مستقبل کیا ہوگا؟

ہفتہ 3 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ 4 دنوں کے دوران ’عدت میں نکاح‘ تیسرا مقدمہ تھا جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فیصلہ آیا ہے۔ انتخابات میں گنے چنے چند دن باقی ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ انتخابات کی گہما گہمی ایک جانب جبکہ پاکستان تحریک انصاف اور پارٹی کے بانی عمران خان کو یقیناً مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہر دوسرے شخص کے ذہن میں اس وقت یہ سوال ضرور ہے کہ یہ تمام فیصلے عمران خان اور تحریک انصاف کو مستقبل میں کتنا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟، وی نیوز نے اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔

عمران خان کے خلاف دھڑا دھڑ فیصلوں سے منفی تاثر جا رہا ہے، امتیاز عالم

سیاسی تجزیہ کار امتیاز عالم نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح سے دھڑا دھڑ عمران خان کے خلاف فیصلے آ رہے ہیں اس سے ایک بہت منفی تاثر جا رہا ہے۔ اور یہ سرا سر سیاسی انتقام ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس سب سے عدالتی عمل کی توہین ہو رہی ہے۔ اور صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ ایک پارٹی کے ہاتھ باندھے جا رہے ہیں، جبکہ دوسری پارٹی کو مواقع دیے جا رہے ہیں۔ اس لیے اس سب کا انتخابات پر یہی اثر ہو گا کہ ایک پارٹی جیت کر بھی ہار جائے گی۔ جبکہ دوسری پارٹی ہار کر بھی جیت جائے گی۔

پی ٹی آئی کے مستقبل کا 8 فروری کے بعد ہی معلوم ہوگا، وسعت اللہ خان

سینیئر تجزیہ کار و کالم نگار وسعت اللہ خان نے کہاکہ عمران خان کے خلاف جتنے بھی فیصلے آئے ہیں، یہ تمام احتساب عدالت کے فیصلے ہیں جنہیں چیلنج بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ قانونی حلقوں کے افراد یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سزائیں ختم بھی ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ باقی 8 فروری کے بعد ہی دیکھا جا سکتا ہے کہ پی ٹی آئی کا مستقبل کیا ہوگا، ’انتخابات والے دن بھی 2 صورتیں سامنے آ سکتی ہیں، ایک یہ کہ ووٹر باہر نکلے گا اور ووٹ دے گا، جبکہ دوسری صورت یہ ہے کہ ووٹر گھر میں بیٹھ جائے گا کہ کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے۔ اس لیے ووٹ دینے کا فائدہ نہیں‘۔

پارٹی کو دوبارہ سے کھڑا کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا، عثمان رانا

سیاسی تجزیہ کار عثمان رانا نے کہاکہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ جیل میں ہے یا کچھ ان کو چھوڑ چکے ہیں۔ اس صورتحال میں پارٹی کو دوبارہ سے کھڑا کرنا اس فیصلے کے بعد اتنا آسان نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کے خلاف ساتھ ساتھ جو 3 فیصلے آئے ہیں اس کا نقصان اتنا نہیں ہے کیونکہ اس قسم کی صورتحال سے ووٹر پارٹی کے ساتھ زیادہ ہمدردی کرتا ہے اور ایسا ہی ہوگا کہ پارٹی کا کارکن مزید پارٹی کے ساتھ پکا ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ابھی تو انتخابات ہوئے بھی نہیں لیکن پی ٹی آئی کے امیدوار دوسری پارٹیوں میں جانا شروع ہو چکے ہیں۔ باقی کچھ آزاد امیدوار کے طور پر جو لڑ رہے ہیں اگر وہ انتخابات جیت جاتے ہیں تو وہ حکومت کے ساتھ ضرور شامل ہو جائیں گے۔ باقی فی الحال تحریک انصاف کا مستقبل مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp