پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں 2013 سے زیادہ مسائل ہیں، معیشت تباہ ہو چکی ہے ہمیں اس جن کو واپس بوتل میں بند کرنا ہوگا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے جب حکومت چھوڑی تو ڈالر 104 روپے کا تھا مگر ہمارے بعد آنے والی حکومت نے ڈالر کو کھلا چھوڑ دیا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہماری جب 2013 میں حکومت بنی تو ہم نے آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا۔ اس کے علاوہ ہم دنیا کی 24ویں معیشت بن گئے تھے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ ہمیں اسٹرکچرل ریفارمز کرنا پڑیں گی جو تکلیف دہ ہیں۔ چاہتے ہیں کہ غریب کی ٹارگٹڈ طریقے سے مدد کی جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے بین الاقوامی اداروں کے کہنے پر اسٹیٹ بینک کو بالکل آزاد کر دیا تھا۔
اسحاق ڈار کا بلاول بھٹو کو جواب دینے سے گریز
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کو مشورہ ہے سیاست کو 80 اور 90 کی دہائی میں لے کر نہ جائیں جب پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن آپس میں دست و گریباں تھے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ بلاول بھٹو کو بھانجے کی نگاہ سے دیکھتا ہوں انہیں کوئی سخت جواب نہیں دینا چاہتا۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار 2013 میں بننے والی مسلم لیگ کی حکومت میں وزیر خزانہ تھے اور ان کے دور میں ڈالر کی قیمت 100 روپے سے بھی نیچے رہی۔
بعدازاں جب نوازشریف کو سزا ہوئی تو اسحاق ڈار بھی بیرون ملک چلے گئے تھے اور پھر حال ہی میں پی ڈی ایم کی حکومت بننے کے بعد واپس آئے اور وزارت خزانہ کا منصب سنبھالا مگر ماضی کی طرح کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔
اب جب اسحاق ڈار سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ آپ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں ماضی کی طرح کارکردگی کیوں نہیں دکھا سکے تو وہ یہ موقف اختیار کرتے ہیں کہ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے کی نہج پر پہنچا دیا تھا اور ہم نے 16 ماہ کے دوران محنت کر کے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے۔