امریکا اور برطانیہ نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے 36 ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں نے ہفتے کو مسلسل دوسرے روز یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
یمن میں حوثیوں کے خلاف یہ حملے گزشتہ ہفتے اردن میں امریکی فوجیوں پر ہونے والے ڈرون حملے میں تین اہلکاروں کی ہلاکت کے رد عمل میں کیے گئے ہیں۔ امریکا نے جمعہ کو ایران کے حمایت یافتہ گروپس کے خلاف عراق اور شام میں بھی کارروائیاں کی تھیں جن میں 40 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
Related Posts
یمن میں حالیہ حملوں کے حوالے سے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں حوثیوں کے ہتھیاروں کے ان ذخائر، میزائل نظام، لانچرز اور دیگر تنصیبات اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جو وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔
حماس اسرائیل جنگ اور اس سے جڑے یمن، شام اور عراق میں حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں تنازعہ کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن میں اجتماعی کارروائی حوثیوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ انہیں بین الاقوامی جہاز رانی اور بحری جہازوں پر غیر قانونی حملے بند نہ کرنے کی صورت میں مزید نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان حملوں میں بحرین، کینیڈا، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی مدد بھی امریکا اور برطانیہ کو حاصل تھی۔ دوسری جانب یمنی حوثیوں کا کہنا ہے کہ ان کے حملے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہیں کیونکہ اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ کئی ہفتوں میں حوثیوں کے خلاف ایک درجن سے زیادہ حملے کیے ہیں لیکن امریکی کارروائیاں بحرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔