ٹیکنالوجی کی دُنیا میں ٹائیکون کا درجہ رکھنے والے ایلون مسک کی نیورالنک اسٹارٹ اَپ کمپنی نے انسانی دماغ میں اے آئی ٹیکنالوجی کی پیوند کاری کا کامیاب تجربہ مکمل کر لیا ہے۔
ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ان کی نیورالنک اسٹارٹ اپ کمپنی نے انسانی دماغ میں پہلا امپلانٹ نصب کرنے کا تجربہ مکمل کیا ہے اور اس کے ابتدائی نتائج انتہائی امید افزا سامنے آئے ہیں۔
ایلون مسک کی جانب سے 2016 میں قائم کردہ نیورا ٹیکنالوجی کمپنی کا مقصد دماغ اور کمپیوٹرز کے درمیان براہ راست مواصلاتی چینلز بنانا تھا۔
Enables control of your phone or computer, and through them almost any device, just by thinking.
Initial users will be those who have lost the use of their limbs.
Imagine if Stephen Hawking could communicate faster than a speed typist or auctioneer. That is the goal.
— Elon Musk (@elonmusk) January 30, 2024
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اس کمپنی کا مقصد اور عزائم انسانی صلاحیتوں کو سپر چارج کرنا، اے ایل ایس یا پارکنسن جیسے اعصابی امراض کا علاج کرنا ہے اور شاید ایک دن انسانوں اور مصنوعی ذہانت کے درمیان باہمی تعلق بھی حاصل کرنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک پیغام میں ایلون مسک کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ’پہلے انسان کو نیورالنک سے امپلانٹ دیا گیا جس کے بعد وہ بہت ہی تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں‘۔
نیورا لنک نے گزشتہ سال کہا تھا کہ اس نے انسانوں میں دماغ کی پیوند کاری کے لیے امریکی ریگولیٹرز سے باقاعدہ منظوری حاصل کر لی ہے۔ ایلون مسک اس ٹیکنالوجی کو ’ٹیلی پیتھی‘ جیسے علم سے بھی جوڑ رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی آپ کو فون یا کمپیوٹر یا کسی بھی ڈیوائس کو اپنی سوچ کے ذریعے ہی کنٹرول کرنے میں کامیاب بنائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے صارف ابتدائی طور پر وہ لوگ ہوں گے جو دماغ کی وجہ سے اپنے اعضا کا استعمال کھو چکے ہیں۔
نیورالنک کی ٹیکنالوجی بنیادی طور پر ’لنک‘ نامی امپلانٹ کے ذریعے کام کرے گی۔ یہ ایک ایسا آلہ جس کا سائز پانچ اسٹیکڈ سکے کے برابر ہے جو سرجری کے ذریعے انسانی دماغ کے اندر رکھا جاتا ہے۔
ڈیٹا کمپنی پچ بک کے مطابق گزشتہ سال کیلیفورنیا میں قائم نیورالنک کے ملازمین کی تعداد 400 سے زیادہ تھی اور اس نے تجربے کے لیے کم از کم 363 ملین ڈالر جمع کر لیے تھے۔
ایلون مسک اس شعبے میں پیش رفت کرنے کی کوشش میں شاید ہی اکیلے ہیں ، جسے سرکاری طور پر برین مشین یا برین کمپیوٹر انٹرفیس ریسرچ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اس سے قبل ایلون مسک نے مبینہ طور پر امپلانٹ ڈویلپر سنکرون کے ساتھ ممکنہ سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہاتھ ملانے کے لیے رابطہ کیا تھا۔