شہر کی تمام بڑی شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، میئر کراچی مرتضی وہاب

پیر 5 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی کی تمام بڑی شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، بعض جگہوں پر پانی کھڑا ہے جس پر کراچی واٹربورڈ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ان علاقوں میں عوام کی مدد کو پہنچیں، تنقید کرنے والے تنقید کریں، ہم اپنا کام کرتے رہیں گے، زبردستی کسی نے میئر نہیں بنایا، مجھے کام کرنے کے لیے کسی کی ہدایت کی ضرورت نہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی میں بارش کے بعد بلدیاتی اداروں نے کام کیا ہے، کراچی کی تمام بڑی شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، بعض جگہوں پر پانی کھڑا ہے جسے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، نشیبی علاقوں سے شکایات موصول ہورہی ہیں۔ شاہ نواز بھٹو کالونی کی اندرونی گلیوں میں موجود ہے، کے ایم سی والوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہاں لوگوں کی مدد کو پہنچیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بارش کی رات ایم اے جناح روڈ ، چُندریگر روڈ کا برا حال تھا، اب یہ سڑکیں کلیئر ہیں، شاہراہ فیصل پر بھی لوگوں کو پرپریشانی ہوئی، آج کلیئر ہے، شاہراہ شیر شاہ سوری، شاہراہ نورجہاں، نمک بینک، رئیس احمد جعفری روڈ بھی کلیئر ہے۔

میئر کراچی کا کہنا ہے کہ بری روایت ہے، اگر کوئی اچھی چیز ہوتی ہے تو مخالفین کہتے ہیں کہ یہ ہم نے کام کیا ہے اور اگر کوئی بری بات ہوتی ہے تو اس کا ذمہ دار پیپلز پارٹی کو ٹھیرا دیتے ہیں۔

’مخالفین کا کام صرف تنقید کرناہے، یہ ہر چیز پر تنقید کرتے ہیں، تنقید ہی کرتے رہیں گے، کمرے میں بیٹھ کے سوشل میڈیا پر ویڈیو بنانا یا دفتر میں بیٹھ کے پریس کانفرنس کرنا آسان کام ہوتا ہے، لیکن سب نے دیکھا کہ بارش کے بعد سڑکوں کو ہم نے کلیئر کیا۔ ‘

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایک بات صاف ہے، ایک گروہ ہے جو صرف یہ کہتا ہے کہ تنقید کرو، تنقید کرو اور ہم کہہ رہے ہیں کہ کام کرو، کام کرو اور لوگوں کے دلوں کو جوڑو۔ کراچی والے یہ فیصلہ کرلیں گے کہ کس نے کام کیا اور کس نے نہیں کیا۔

’ ہم بارش کی رات فجر تک سڑکوں پر موجود رہے۔ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین ہمیں کہیں نظر نہیں آئے۔ یہ لوگ یہی سوچتے ہیں کہ کیسے کراچی کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرسکیں، کیوں کہ اگر لوگوں کی مشکل میں اضافہ ہوگا تو ان کو اپنا منجن بیچنے میں آسانی ہوگی۔ ‘

انہوں نے کہا کہ ’مجھے 26 جنوری کو الیکشن کمیشن کا نوٹس آیا، میں نے 27 جنوری کو جواب دیا، اب مجھے الیکشن کمیشن کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے نوٹس جاری کیا جس کا مجھے پتہ نہیں تھا۔ مانیٹرنگ افسر نے مجھ پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ اس شہر کی خاطر 50 ہزار کیا 50 لاکھ بھی دینا پڑے تو وہ دیں گے۔ ‘

میئر کراچی نے کہا کہ معلوم نہیں کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کا مجھ سے کیا مسئلہ ہے، پتا نہیں شاید میں نے ماضی میں ان کی پوسٹنگ نہیں کی تھی یا کوئی اور ایشو ہے جس کی وجہ سے انہوں نے یہ کام کردیا۔ میں نے الیکشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے نہ کروں گا، نہ بلاواسطہ ، نہ بالواسطہ کسی کی الیکشن مہم چلائی ہے ۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمن یوسی چیئرمین ہیں لیکن الیکشن مہم چلا رہے ہیں، جماعت اسلامی کے باقی یوسی چیئرمین بھی الیکشن مہم چلا رہے ہیں۔ یہ کسی کو نظر نہیں آرہی۔ میں اگر سڑک سے پانی نکال رہا ہوں اور اگر کسی کی تنقید کا جواب دیتا ہوں تو مجھے نوٹس آجاتا ہے یا جرمانہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے تکلیف پہنچی کی کہ جب میں عوام کی مشکلات دور کرنے کے لیے سڑکوں پر ان کے ساتھ موجود تھا تو مجھے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کر کے 49 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ وہ لوگ جو نقص امن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کا نوٹس لیں ۔‘
انہوں نے کہا کہ زبردستی کسی نے میئر نہیں بنایا، مجھے کام کرنے کے لیے کسی کی ہدایت کی ضرورت نہیں ہے، تنقید کرنے والے تنقید کریں، میں کام کروں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp