نوازشریف وزیراعظم بن بھی گئے تو 6 ماہ میں ’مجھے کیوں نکالا‘ کا رونا دھونا شروع ہو جائے گا، بلاول بھٹو

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف چوتھی بار خود کو وزیراعظم مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر ایسا ہو بھی گیا تو 6 ماہ میں ہی ’مجھے کیوں نکالا‘ اور ’مجھے کیوں بلایا‘ کا رونا دھونا شروع ہو جائے گا۔

لاڑکانہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ نواز شریف کو 3 بار جن لوگوں نے وزیراعظم بنایا یہ انہی سے لڑ پڑے اور چوتھی بار بھی کوئی نیا کام نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پرانے سیاستدانوں نے سیاست کو گالی بنا دیا ہے، انہوں نے ملک کو نفرت اور تقسیم کے سوا کچھ نہیں دیا، ان کی وجہ سے آج ہم معاشی اور جمہوری بحران کا شکار ہیں، جبکہ معاشرہ تقسیم ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جو ملک سے نفرت اور تقسیم کا خاتمہ کر سکتی ہے، ہم نے اس ملک کو جوڑنا ہے، اگر ن لیگ یا پی ٹی آئی کی حکومت بنتی ہے تو پھر وہی دھرنوں اور انتقام کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، جس کا نقصان ملک اور قوم کو ہوگا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ اب لاڑکانہ کے عوام کی باری ہے کیونکہ جب یہاں کا وزیراعظم بنتا ہے تو پوری دنیا اس کی بات سنتی ہے، سب کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ عوام کا حقیقی نمائندہ ہے۔

غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے عوام پریشان ہیں

بلاول بھٹو نے کہاکہ اس وقت مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کی وجہ سے پاکستان کے عوام مشکلات میں ہیں۔ مگر کسی کو کچھ فکر ہی نہیں، ہمارے مخالفین نے اپنا منشور عوام کو بتایا نا ان کے پاس گئے۔

انہوں نے کہاکہ 8 فروری کو پاکستان کے عوام تیر پر مہر لگا کر شیر کا راستہ روکیں کیونکہ یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستان ہے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم نے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے جس پر عملدرآمد سے عوام کے مسائل حل ہوں گے، ہم 5 سال میں عوام کی آمدن کو دُگنا کریں گے تاکہ مہنگائی کا مقابلہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ ہم غریب عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی دیں گے، اس کے علاوہ ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بناکر غریبوں کو دیں گے اور ان کے مالکانہ حقوق خواتین کو دیے جائیں گے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ ہمارا عوامی معاشی معاہدہ ہی مسائل سے چھٹکارہ دلا سکتا ہے، ہم نے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھروں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہوا ہے۔ اگر صوبے میں 20 لاکھ گھر بن سکتے ہیں تو پورے ملک میں 30 لاکھ گھر بنانا کوئی مشکل کام نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp