ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ہوگیا اور اب حکومت سازی کی کوششیں جاری ہے۔ اس وقت نمبر گیم کے حوالے سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے لیکن مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے مطابق ان کی پارٹی کے پاس اراکین قومی اسمبلی کی تعداد 80 کے قریب ہو گئی ہے جبکہ پنجاب میں وہ سادہ اکثریت سے حکومت بنا لیں گے۔
ن لیگ کے ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات میں یہ طے ہوگیا ہے کہ وفاق میں شہباز شریف وزیر اعظم ہوں گے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہوں گے یا نہیں اس پر بات چیت جاری ہے۔
مزید پڑھیں
بلاول بھٹو نے مذاکرات کے دوران کسی بھی وزارت کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔ سابق صدر آصف علی زرادری صدر کے امیدوار ہیں لیکن اس حوالسے سے فی الحال حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
ذرائع کا کہنا ہے پیپلزپارٹی، جمعیت علماء اسلام ف اور ایم کیو ایم کے لوگوں کو مختلف وزارتیں دینے کے حوالے سے فارمولا طے کرلیا گیا ہے اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے ہورہے ہیں۔
پہلی خاتون وزیراعلیٰ، تیاریاں جاری
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے عندیہ دے دیا ہے کہ مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب ہوں گیا کیوں کہ پارٹی کو پنجاب سادہ اکثریت ملی ہے اور اسے حکومت بنانے کے لیے کسی اتحاد کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
پنجاب کابینہ کا ممکنہ حجم
مریم نواز کی کابینہ کا حجم بھی طے کیا جارہا ہے کہ ابتدا میں ن لیگ کے پنجاب میں 15 سے 20 کے وزرا ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق مریم اورنگرزیب کی خدمات وفاق میں لی جائیں گیں۔ مریم نواز کی ساتھ پرویز رشید پولیٹکل ایڈوائزر کے طور پر اں کے ساتھ ہوں گے۔ مریم نواز بطور پہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گی۔
مریم نواز نے مختلف شعبوں میں بہتری لانے کے لیے ماہرین سے تجاویز طلب کرلیں
مریم نواز نے ماضی میں پنجاب میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والے پارٹی اراکین سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔ پنجاب کی ممکنہ وزیراعلیٰ نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری لانے کے لیے پارٹی کے لوگوں سے رائے مانگی ہے۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ پینے کا صاف پانی اور روزگار اسیکموں کے حوالے سے ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔